ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مبارک ہو سانس لینے پر ٹیکس نہیں لگایا، مفتاح اسماعیل کا عمران خان پر طنز

datetime 31  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں مفتاح اسماعیل اور مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر دفتر جانے والے عمران خان نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔حکومت نے کھانے پینے کی اشیا پر ظالمانہ اور مجرمانہ ٹیکسز لگا دیے ہیں، صرف سانس لینے اور توشہ خانہ کی گھڑیاں لینے پر ٹیکس نہیں ہے۔شوکت ترین نے جب بجٹ پیش کیا تھا

تو اس وقت ہی شہباز شریف نے منی بجٹ کی پیش گوئی کردی تھی۔اسٹیٹ بینک اب آئی ایم ایف بینک بن گیا ہے۔دنیا کے کسی ملک میں ایسا قانون نہیں ہے جو ہمارے ملک میں بنادیا گیا ہے۔وہ جمعہ کو مسلم لیگ ہاؤس کارساز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر خواجہ طارق نذیر،علی اکبر،ناصر الدین محمود اور دیگر بھی موجود تھے۔مفتا ح اسماعیل نے کہا کہ منی بجٹ عوام دشمن ہے۔پی ٹی آئی نے ہر بجٹ میں دوہزار ارب کے ٹیکس لگائے اور پھر منی بجٹ کے ذریعے مزید 43ارب روپے کے ٹیکس لگادیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے سامنے عمران حکومت نے گھٹنے ٹیکے ہیں۔حکومت اپنی نالائقی کی وجہ سے ٹیکس نہیں جمع کرسکی۔شوکت ترین نے جب بجٹ پیش کیا تھا تو اس وقت شہباز شریف نے منی بجٹ کی پیش گوئی کردی تھی۔شوکت ترین بھی ان ٹیکس کو ماضی میں نہیں تسلیم کرتے تھے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود تو ہیلی کاپٹر میں بنی گالہ سے وزیر اعظم ہاؤس آتے جاتے ہیں لیکن عوام کو زندہ درگورکردیا گیا ہے۔عمران خان نے دہی،دودھ اور مرغی پر ٹیکس لگادیا۔دوست ممالک کی امداد پر بھی ٹیکس لگا دیا گیاہے۔حکومت نے لال مرچ تک پر ٹیکس لگادیا۔موبائل فون پر اِنکم ٹیکس ڈبل کردیا گیا۔ اس حکومت نے کھانے پینے کی اشیا، سولرپینلز پر ٹیکس لگا دیا ہے، پاکستان ہر سال ساڑھے 3 ارب ڈالر کا کھانے کا تیل امپورٹ کرتا ہے،

اور عمران حکومت نے تیل کے بیج پر ٹیکس لگا دیا ہے۔جریدوں کے کاغذ پر ٹیکس لگادیا گیا لیکن توشہ خانہ میں گھڑی آنے پر ٹیکس نہیں لگایا۔عمران خان کو مبارک باد دیتا ہوں کہ انہوں نے سانس لینے پر ٹیکس نہیں لگایا۔سب ٹیکس لگا کر پھر کہتے ہیں ہم نے اتنا ٹیکس نہیں لگایا۔انہوں نے کہاکہ حکومت آئی ایم ایف سے مل کر عوام سے لڑ

رہی ہے، حکومت جو کر رہی ہے میں اسے ظالمانہ اور مجرمانہ عمل سمجھتا ہوں، نواز شریف کے دور میں خوردنی تیل 150 روپے کا ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اشیا خوردو نوش مسلسل مہنگائی کی جارہی ہے۔منی بجٹ مہنگائی کا ایک نیا طوفان لے کرا ٓئے گا۔پچھلے ہفتے ساڑھے 19فیصد مہنگائی تھی یہ میرے نہیں ادارہ شماریات

کے اعداد و شمار ہیں۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے قوانین کو تبدیل کردیا گیا ہے۔اسٹیٹ بینک کے گورنر پانچ سال رہیں گے اور انکی مدت ملازمت میں توسیع ہوسکتی ہے۔ڈپٹی گورنر کے تقرر کا اختیار بھی گورنر اسٹیٹ بینک کو دے دیا گیا ہے۔اب اسٹیٹ بینک کا گورنر وفاقی وزیر خزانہ سے بات بھی نہیں کرتا ہے۔اسٹیٹ بینک

اب آئی ایم ایف بینک بن گیا ہے۔دنیا کے کسی ملک میں ایسا قانون نہیں ہے جو ہمارے ملک میں بنادیا گیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر اپنے ہاتھ خود باندھ دیے ہیں، پارلیمنٹ ان سے مشورے کے بغیر کوئی قانون سازی نہیں کر سکتی، اسٹیٹ بینک جو سمری اور ریفرنس بھیجے گا وزارت خزانہ کو من و عن آگے بھیجنا ہوگا۔انھوں نے کہا پاکستان کی تاریخ میں تو دور یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا، آپ اپنے قرضوں کے تحت آئی ایم ایف کی

غلامی کر رہے ہیں۔اس موقع پر مصدق ملک نے کہا کہ اس حکومت نے سبزیوں،مرغی کے گوشت سمیت ادویات پر بھی ٹیکس لگادیا ہے۔اب کوئی اپنے ماں باپ کی کیسے خدمت کرے اوران کا علاج کراسکے گا۔مہنگائی سے ہر شخص پریشان ہے۔اسٹیٹ بینک پہلے بینکوں کو پابند کرتا تھا کہ وہ لوگوں کو آسان قرضے دیں لیکن اب بینک آزاد ہوچکے ہیں۔آپ نے انٹرسٹ ریٹ بڑھادیا ہے۔ان سے سوال کیا جائے کہ بینکوں کو کیوں فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…