کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ گذشتہ چار سالوں سے اپوزیشن کے رہنما خصوصاً میاں نوازشریف اور مولانا فضل الرحمن اسٹیبلشمنٹ کا ملک کی سیاست اور انتخابات میں غیر آئینی مداخلت کے خلاف بیانیہ کو لیکر اور پی ڈی ایم کے ذریعہ عمران خان نیازی
کی حکومت گرانے کے نام پر عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا یا ہوا ہے۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر چند دن بعد پی ڈی ایم اپنے کئی گھنٹوں کے اجلاس کے دوران صرف اگلے سربراہی اجلاس کی تاریخ دیتی رہی اور استعفوں کا ڈرامہ رچاکر پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس دیکر ان دونوں جماعتوں سے جان چڑھائی گئی تاکہ ’’اُن ‘‘ سے خفیہ طور پر معاملات طے کئے جا سکیں اور ’’اُن‘‘ سے ہی مذاکرات کے نتیجے میں سزا یافتہ مجرم میاں نواز شریف لندن فرار ہوئے اور سزا یا فتہ بیٹی کو ریلیف ملا البتہ مولانا فضل الرحمن کا کورکمانڈر ہاؤس پشاور پر ’’دھرنے ‘‘کا شوق پورا نہ ہو سکا اور معاملات ’’سیف ہاؤس‘‘ میں ہی طے پائے ۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 سے پرانی شناسائی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کی خیبر پختونخواہ کا تحفہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی کے ذریعہ ’’اُن‘‘ سے طے شدہ وہ ’’امانت ‘‘تھی جس کی یقین دہانی پر مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کو ختم کردیاتھا اب بہت کچھ عوام کے سامنے آتا رہے گا۔