لاہور( این این آئی )لاہورہائیکورٹ نے سموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سموگ کی شدت میں اضافے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 20 دسمبر سے سکول بند کرنے پر غور کرے بصورت دیگر عدالت فیصلہ کرے گی ،جن بھٹوں کو ماحولیاتی جوڈیشل کمیشن نے جرمانے کیے ہیں اگر
وہ ادا ئیگی نہ کریں انہیں سیل کردیا جائے ،بازاروںکے اوقات کاربھی کم ہونے چاہئیں ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی ۔ فاضل عدالت نے پیمرا سے آگاہی مہم سے متعلق کل جمعہ کے روزنوٹیفکیشن طلب کرتے ہوئے باربی کیو دکانیں جلد بند کرنے کی فوری بند کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری دوکانیں بند نہیں کرائی جاسکتیں اس کا دوسرا حل دیکھنا چاہیے ۔فاضل عدالت کو بتایا گیا کہ سردی کی شدت میں اضافہ سے گرل مچھلی اور باربی کیو کے باعث دھویں میں اضافہ ہو گیا ہے اس سے سموگ میں اضافہ ہورہا ہے ، استدعاہے مارکیٹیں بھی جلد بند کرنے کا حکم دیا جائے۔ فاضل عدالت نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں مارکیٹس چھ بجے بند ہوجاتی ہیں،ہاں پربازار جلد کھل کر جلدی کیوں بندہوسکتے،دنیا بھر میں تو شام چھ بجے فلائٹس بھی بند کردی جاتی ہیں،بازاروں کے اوقات کار کو بھی کم ہونا چاہیے ۔فاضل عدالت نے بھٹہ مالکان کو ایک ہفتے میں جرمانے جمع کرنے کا حکم دیتے
ہوئے کہا کہ جن بھٹوں کو ماحولیاتی جوڈیشل کمیشن نے جرمانے کیے ہیں اگر وہ ادا نہ کریں تو انہیں سیل کردیں ۔فاضل عدالت نے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو بھٹہ چوک تعمیر کے لئے فوکل پرسن مقرر کردیا ۔دوران سماعت ایل ڈی اے کے وکیل نے بھٹہ چوک کی تعمیر پر بھی توجہ دلوائی ۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ گلبرگ میں کمرشلائز عمارتوں
کی تیزی سے تعمیرات جاری ہیں ،اس پر ایل ڈی اے کو ازسرنو جائزہ لینا چاہیے ۔فاضل عدالت نے سموگ کی روک تھام کیلئے ٹریفک انتظامات کومزید بہتر بنانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارکنگ کی جگہ نہ رکھنے والے پلازوں کی پالیسی پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے،فول پروف پالیسی کے بغیر بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت دینابہت بڑی زیادتی ہے۔فاضل عدالت نے حکومت کو 20دسمبر سے سکول بند کرنے پر غور کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بصور ت دیگر عدالت فیصلہ کرے گی۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اسموگ پر قابو پانے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے ۔