جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں جبکہ اس میچ کی فکسنگ میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے،حافظ حسین احمد

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں جبکہ اس میچ کی فکسنگ میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے، لانگ مارچ اب ”لیٹ مارچ“میں تبدیل ہوچکا ہے۔جمعہ کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ

مولانا فضل الرحمن نے مسلم لیگ ن کے پیچھے جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کو دلدل میں پھنسا دیا ہے، پی ڈی ایم اپنے طے شدہ فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہیں کررہی ہر اجلاس کے بعد اگلے اجلاس تک معاملات کو روک دیا جاتا ہے اب 6 دسمبر کو اجلاس بلایا گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ وہ اجلاس بھی بے مقصد ہی ہوگا ان تمام باتوں کے بعد ہمارا جو موقف تھا اور جو خدشات تھے وہ ٹھیک ثابت ہوئے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم فائنل میچ تو دور کی بات ہے اب تک لیگ میچوں میں ہی پھنسی ہوئی ہے یہ میچ فکس کیا جارہا ہے شہباز شریف میچ فکسنگ میں مصروف ہیں اور اس میں امپائر کا بھی ہاتھ ہے پہلی بار ہے کہ میچ فکسنگ میں امپائر کی بھی شراکت نظر آرہی ہے اور اس میچ پر پیسہ لگانے والے بکی لندن اور دیگر ممالک میں موجود ہیں اس سے یہ طے ہوچکا ہے کہ وہ اپنے ظاہری مقاصد کے بجائے خفیہ مقاصد حاصل کرنے میں مصروف ہیں، حافظ حسین احمد نے کہا کہ استعفے نہ دینے پر پیپلز پارٹی اور اے این پی کو نکالا گیا لیکن اب تک ان کے اپنے استعفے نہیں آرہے اب کہا جارہا ہے کہ پارٹیاں اپنا خود فیصلہ کریں گی اگر فیصلہ پارٹیوں نے خود کرنا تھا تو پیپلز پارٹی اور اے این پی کو کیوں نکالا گیا؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استعفے تو دور کی بات ہے اب تک تو لانگ مارچ کا بھی فیصلہ نہیں ہوا، لانگ مارچ تو اب لیٹ مارچ میں تبدیل ہوچکا ہے لگتا ہے شاید انتخابات کے اعلان کے بعد ہی لانگ مارچ ہوگا،

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے تین بیانیے ہیں ایک بیانیہ شہبازشریف کا ہے جو معاملات کو طے کرانے میں مصروف ہیں دوسرا بیانیہ مولانا فضل الرحمن کا ہے جو معاملات کو ابھارنے کا کام کررہے ہیں جبکہ مریم نواز نے آڈیو اور ویڈیوکا محاذ سنبھالا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اہم مسئلہ شریف خاندان کے کیسز کا ہے یہی بات ہم نے شروع میں بھی کی تھی جب آزادی مارچ کو ”رینٹل مارچ“ میں تبدیل کرکے لندن جانے کا ریلیف لیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…