شکرگڑھ (این این آئی)سماجی کارکنوں و تاجروں احمد کمال۔ حافظ ابرار۔ملک قدیر۔ حیدر جمال نے کہا ہے کہ جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے ملک میں مہنگائی کی شرح 400فیصد تک بڑھ چکی ہے۔عوام سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے۔
نا اہل حکمرانوں کی جانب سے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافہ در اصل ملکی صنعت کے لیے آخری کیل ثابت ہوگا۔ اس سے حکومتی قرضوں میں بھی 300ارب روپے کا سالانہ بوجھ پڑے گا۔ سرمایہ کار پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے گھبراتے ہیں، شرح سود میں اضافے سے سرمایہ کاری مزید سست ہوجائے گی۔ حکمرانوں نے عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر 170روپے سے تجاوز کرچکا ہے جبکہ تجارتی خسارہ ایک ا رب 66کروڑ ڈالر سے بڑھ چکا ہے۔ غریب عوام کو ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا گیامگر صورتحال یہ ہے کہ عوام کو بے روزگار کیا جارہا ہے۔ کلبھوشن کو اپیل کا حق فراہم کرنا عالمی دباؤ پر بھارت کو خوش کرنے کی کوشش ہے۔ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کو بھی آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر عمل در آمد کرتے ہوئے پامال کیا جارہا ہے۔ موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے نتیجے میں عوام کی قوت خرید اورقوت برداشت دونوں ہی جواب دے گئی ہیں۔ ادویات کی قیمتوں میں 312فیصد سے زائد اضافہ ہوچکا ہے۔ نا ا ہل حکمران عوام کو علاج معالجے کی سہولتوں سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔