نئی دہلی(آن لائن ) بھارت کو افغانستان کی موجودہ صورت حال پر ہونے والے اپنے ہی علاقائی اجلاس میں اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب افغانستان کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بات کو دیگر رکن ممالک نے مسترد کردیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق
بھارت نے افغانستان کی صورت حال پر پڑوسی ممالک کے مشیر قومی سلامتی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ جس کی سربراہی بھارت کے مشیر قومی سلامتی نے کی تھی۔اجلاس کے انعقاد سے قبل ہی پاکستان اور چین نے بھارت کی اجلاس میں شرکت کی دعوت کو مسترد کردیا تھا تاہم روس سمیت ایران، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے مشیران قومی سلامتی نے شرکت کی تھی۔ابتدا ہی سے ناکامی کے شکار اس بھارتی اجلاس کا اختتام نہایت مایوس کن رہا، بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام رہا۔ بھارت کے افغانستان کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بات کو فریقین نے مسترد کردیا۔روس نے بھی بھارتی موقف کو نہ صرف مسترد کردیا بلکہ اس سے اختلاف کرتے ہوئے اعلامیہ سے الگ بیان بھی جاری کیا۔ ایک اجلاس کے دو بیانات اختلافی مواد کے ساتھ منظر عام پر آنے پر بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔بھارت کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران افغانستان میں دہشت گردی، بنیاد پرستی اور منشیات کی اسمگلنگ سے پیدا ہونے والے خطرات پر خصوصی طور پر توجہ مرکوز رکھی گئی تاہم روس کی جانب سے جاری بیان میں ان چیزوں کا زکر تک نہیں کیا گیا۔