اسلام آباد (آن لائن ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے پیش نظر حکومتی رہنماؤں کی جانب سے اپوزیشن سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ سے ایک مرتبہ پھر سے خفیہ رابطوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اعلیٰ سرکاری شخصیات کی جانب سے اپوزیشن کے چند اراکین سے رابطہ
کر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حمایت کا کہا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اپوزیشن ارکان سے کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اہم قانون سازی کے وقت ایوان سے باہر رہیں۔ اس وقت پارلیمنٹ میں حکومت کو صرف چند ارکان کی برتری حاصل ہے تاہم بلز کی منظوری کے وقت حکومت سے زیادہ سے زیادہ حمایت کے لیے اپوزیشن کے چند ارکان کی غیر حاضری کے لیے کوشش کر رہی ہے جس سے دونوں اطراف کے مابین فرق بڑھ جائے گا، تاکہ قانون سازی کو آسان بنایا جا سکے۔اس سے قبل فیٹف کے مسودات کی منظوری کے وقت بھی اپوزیشن کے چند ارکان ایوان سے غیر حاضر رہے تھے۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے بھی بھرپور کوششیں شروع کر دی ہیں کہ قانون سازی کے وقت اپوزیشن کے تمام اراکین ایوان میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں اور اسی مقصد کے لیے ارکان کو عشائیے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کی صبح طلب کیا گیا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اتحادی اراکین اور سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جائے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کو بدھ یعنی کل ظہرانہ کی دعوت دی گئی ہے۔ یہ ظہرانہ وزیراعظم ہاؤس میں دوپہر دو بجے دیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان ظہرانے کی تقریب سے خطاب بھی کریں گے۔