کراچی(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ مہنگائی کے ذمہ داروزیراعظم عمران خان ہیں، آج ملک پر چالیس ہزار ارب کا قرضہ ہے مہنگائی میں پاکستان دنیا کا تیسرابڑا ملک بن گیا ہے ٹیکس کلیکشن ریٹ ہمارے دور سے کم ہے بجٹ کا خسارہ اور معاشی پالیسی قرضوں میں اضافے کا سبب ہے
ھمارے لیڈران کی گرفتاری سے مہنگائی کم ہوتی ہے تو ہم حاضر ہیں نیب قوانین سے صرف پی ٹی آئی بری الذمہ ہے،آئی ایم ایف سے مزاکرات کے متعلق قوم کو اگاہ کیا جائے،حکومت مہنگائی روکنے کی بجائے سارے وسائل مہنگائی کے خلاف خبریں روکنے پرخرچ کررہی ہے۔،مہنگائی ،معاشی بدحالی اورحکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف پی ڈی ایم کے ملک گیراحتجاج کے سلسلے میں 13 نومبرکو صدر ریگل چوک میں احتجاجی مظاہرے سے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں شہبازشریف سمیت دیگرمرکزی قائدین خطاب کریں گے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کومسلم لیگ ہائوس کارساز کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرمسلم لیگ(ن)سندھ کے سیکرٹری اطلاعات خواجہ طارق نذیر،عدنان خواجہ ،علامہ محمد فرقان شیخانی دیگررہنما بھی موجود تھے۔ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ایشیاء میں پاکستان سب سے زیادہ مہنگا ترین ملک بن چکا ہے آج دنیا کی مہنگی ترین ایل این جی خرید رہے ہیں بجلی مہنگی ہے بجلی گیس کی قیمتوں اور منی سپلائی کنٹرول سے باہر ہے،حکومت قیمتیوں میں اضافے کی روک تھام کی بجائے اپنا وقت مہنگائی کی خبریں روکنے پر صرف کررہے ہیں بھارت میں چار فیصد قیمتیں بڑی ہیں اشیئن ممالک میں سب سے زیادہ مہنگا پاکستان ہے
معاشی پالیسی اور بجٹ خسارہ مہنگائی کا سبب ہے ائی ایم ایف مزاکرات سے قوم کو اگاہ کیا جائے میری آمدنی نظر آتی ہے حکومتی وزرا جو کما رہے ہیں وہ بھی بتایا جائے۔سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت روپے کی ویلیو کم کررہی ہے ھم نے ملک پر پچیس ہزار قرض چھوڑا تھا آج ہر بات پر جھوٹ بولا جارہا ہے کپاس سمیت
دیگر اجناس کم ہوئی ہے ملک جن اشیا میں خود کفیل تھا اج وہ سب پیچھے دھکیل دی گئی ہے یہ وہ حکمران ہیں جنہوں گاڑیوں پر ٹیکس کم اور سائیکل پر ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن ٹیکس کلیشن میں مثبت کام کر رہی تھی ،موجودہ حکومت کی ٹیکس کلیکشن کی ناقص پالیسی سے معیشت خراب ہو رہی ہے ،بجٹ کا
خسارہ بڑھ چکا ہے،ہمارے دور میں بجٹ کا خسارہ 1500 ارب تھا ،موجودی حکومت نے بجٹ کا خسارہ 35 ارب ہے ،ملک سے چینی کو عثمان بزدار نے 40 روپے میں ایکسپورٹ کروایا،اسی چینی کو 96 روپے میں واہس امپورٹ کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہاکہ دوسرے ممالک کی مہنگائی کا حوالہ دینے والے بتائیں ہم کہاں کھڑے ہیں
،موجودہ حکومت اس وقت مہنگی ترین ایل این جی خرید رہے ہیں ،نواز شریف کے دور میں لی جانے والی ایل این جی گیس پر شور مچانے والے اب کہاں ہیں،موجودہ حکومت بجلی گیس کی قیمتوں میں کنٹرول نہیں کررہے،پیٹرول مہنگا ترین کر دیا گیا،اسد عمر کو کچھ معلوم نہیں ،ملک میں مہنگائی ک ذمہ دار صرف عمران خان ہے ،عمران
خان کو غریبوں کا کوئی خیال نہیں ،پہلے 25 ہزار ارب کا قرض تھا ،اب عمران خان نے ملک کا قرض 40 ہزار ارب پر پہنچا دیا یے ،ملک میں ہر شخص 60 فیصد کا قرض دار ہے ،آج ملک کا قرض 40 ہزار ارب پہنچا دیاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنے دوستوں کو کنسٹرکشن میں ایمنسٹی دی ،ہمارے دور میں عمران خان ایمینسٹی کے خلاف تھا ،جن چیزوں میں ہم خود کفیل تھے اب اسے باہر سے امپورٹ کروا رہے ہیں ،عمران خان
آپکے پاس جو 200 اچھے لوگوں کی ٹیم تھی ان کو سامنے لائیں ،ہمیں نہ بتایا جائے پیٹرول کن ممالک میں مہنگا ہے ،ہمیں ہمارے ملک کے حساب سے سہولیات دیں ،ایک پاکستان کا خواب دکھا کر دو الگ الگ پاکستان بنا دیئے ہیں ،اس ملک میں غریب غریب تر اور امیر زیادی دولت مند یوتا جا ریا ہے ،سائیکل پر ٹیکس لگا دیا گاڑیوں میں چھوٹ دے دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 13 نومبرکو کرچی میں پی ڈی ایم کے احتجاج کے لئے شہباز شریف مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر پی ڈی ایم قائدین کراچی پہنچیں گے۔