عوام کا کابل کے بینکوں پراعتماد ختم ، افغانی گھروں میں ڈالرچھپانے لگے

8  ‬‮نومبر‬‮  2021

کابل (این این آئی)افغانستان میں تحریک طالبان کی حکومت کی جانب سے بنکوں سے رقم نکالنے پر کٹوتی کے فیصلے کے بعد لوگوں نے رقوم بنکوں کے بجائے گھروں میں جمع کرنا شروع کردی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دارالحکومت کابل کے ایک رہائشی نور اللہ نے بتایا کہ لوگوں کا بینکوں پر سے اعتماد ختم ہو گیا ہے اور اب وہ اپنی رقم ان میں محفوظ نہیں

کرنا چاہتے جیسا کہ وہ پہلے کرتے تھے،کیونکہ انہیں بنکوں سے رقم نکالنے کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا ہے اور ایک مخصوص رقم سے زیادہ رقم نکالنے کی اجازت بھی نہیں۔دوسری جانب متعدد ماہرین اقتصادیات نے انکشاف کیا کہ اگر بینکنگ کا نظام اسی شرح پر چلتا رہا تو بینک خدمات فراہم نہیں کر سکیں گے اور اس سے ملکی معیشت پر خاصے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔معاشی تجزیہ کار وہاب قاطی نے بتایا کہ بینک ایک اقتصادی ڈھانچہ ہے، جب ہم اپنا پیسہ بینکوں میں جمع کرتے ہیں تو اسے سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔سنٹرل بینک آف افغانستان کے حکام نے حال ہی میں ایک بیان میں واضح کیا کہ نجی اور سرکاری بینکوں کو صارفین کی رقوم نکالنے کی حد کو بڑھا کر 400 ڈالر فی ہفتہ کرنا چاہیے، لیکن کچھ رہائشیوں کا کہنا تھا کہ یہ رقم اب بھی کافی نہیں ہے۔کابل کے ایک رہائشی راہنورد نے کہا کہ جتنا زیادہ لوگوں کا پیسہ بینکوں سے نکالا جائے گا، لوگوں میں بینکوں کے حوالے سے اعتماد اتنا ہی کم

ہو گا اور تاجر اپنا سرمایہ ملک سے باہر لے جائیں گے۔طالبان کی حکومت نے افغانستان میں غیر ملکی کرنسیوں کے استعمال پر پابندی عائد کر دی۔ اچانک کیے گئے اس اقدام سے معیشت متاثر ہو سکتی ہے، جو پہلے ہی زر مبادلہ کی کمی کے بحران کا شکار ہے اور ملک کو مزید تنہا کر سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…