حیدرآباد(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2022ء پاکستان میں نئے انتخابات کا سال ہوگا، ہماری حکومت نے 32سو ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر لگائے جس میں 32پیسے بھی ہم نے اپنی ذات کیلئے فائدہ نہیں لیا، اس وقت ملک میں یکجہتی کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ملک کو آئین کے راستے پر لے جایا جائے۔
ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی یہی ہے کہ پاکستان کو مضبوط کریں۔ وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر شاہ محمد شاہ، رکن قومی اسمبلی کھیئل داس کوہستانی اور دیگر بھی موجو دتھے۔ احسن اقبال نے کہاکہ 2022ء پاکستان میں نئے انتخابات کا سال ہوگا، ہماری حکومت نے 32سو ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر لگائے جس میں 32پیسے بھی ہم نے اپنی ذات کیلئے فائدہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا سیاست میں کردار موجود ہے اور جیسے ہی ان کے معالج ان کی صحت یابی کے حوالے سے کلیئرنس دیں گے وہ فوراً پاکستان پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کے لوگ کہتے ہیں کہ آرمی چیف کی مداخلت کی وجہ سے انہوں نے بات چیت کی، تو میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت کہاں ہے، یہ حکومت جس طرح پاکستان کو ڈنڈے اور لاٹھی کے ذریعے دھکیل رہی ہے اس سے بڑا نقصان ہوگا۔ آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ ہو یا کوئی اور مسئلہ ہر سطح پر حکومت کی نالائقی سامنے آتی ہے۔پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ مختلف جماعتوں میں اختلافات بھی ہوتا ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے الگ ہوگئی ہے لیکن ہماری کوشش ہوتی ہے کہ قومی ایشوز پر پارلیمنٹ میں سب مل کر اپنا کردار ادا کریں۔
پارلیمنٹ سے باہر ہماری سیاست الگ ہوسکتی ہے لیکن پارلیمنٹ کے اندر ہم مشترکہ احتجاج کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب آرڈنینس نے ترامیم سے پی ٹی آئی حکومت نے اپنی کرپشن کے تمام دروازے بند کردیئے ہیں، عمران خان نے خود اپنے آپ کو این آر او دے دیا ہے، موجودہ حکومت پاکستان میں ایک پارٹی اسٹیٹ بنانا چاہتی ہے۔ انہوں
نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بدترین مہنگائی کرکے غریبوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے، دو کروڑ سے زائد افراد سطح غربت سے نیچے جاچکے ہیں، اس حکومت نے ملک کے روپے کی بے قدری کردی ہے جس کی وجہ سے دو ہزارارب روپے سے زائد کا قرضہ مزید چڑھ گیا ہے، مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے جو 10ہزار ارب
روپے ک قرضے لئے تھے ان سے موٹر وے، سڑکوں کے جال، توانائی کے منصوبے بنائے، اس حکومت نے تین سالوں میں 13ہزار ارب سے زائد کے قرضے لئے ہیں لیکن ملک میں کوئی ایک منصوبہ بھی نہیں بنایا اور یہ قرضے آنے والی حکومت کے گلے پڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں یقین ہے کہ پاکستان میں انتخابی قوانین کی
اصلاحات سے متعلق انہوں نے کہاکہ پاکستان کے انتخابی قوانین کا شمار دنیا کے بہترین انتخابی قوانین میں ہوتا ہے لیکن اگر ریاستی مشینری غیر جانبدار رہے تو پھر انتخابات شفاف ہوسکتے ہیں جس کی ایک مثال کنٹونمنٹ بورڈ کے حالیہ انتخاب میں ہوا، جب ریاستی مشینری غیر جانبدار رہی تو پھر ان انتخابات کے حوالے سے کسی نے بھی
دھاندلی کی شکایت نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان میں ہر وہ شخص جو آئی و قانون پر یقین رکھتا ہے وہ قائداعظم کے پاکستان کو بچانے کی جدوجہد میں ہم سفر ہے، 2018ء کے بعد پاکستان کو جس راستے پر ڈالا گیا اور قوم کے نئے پاکستان کے نام پر دھوکہ دیا گیا وہ ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان معاشی،
سیاسی، سماجی، فکری اور سفارتی انتشار کا شکار ہے۔ خدا نہ کرے کہ یہ ملک سیکورٹی انتشار کا شکار ہوجائے کیونکہ اگر کسی ملک کی سیکورٹی منتشر ہوجاتی ہے تو پھر سیکورٹی ادارے دباؤ میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ووٹ کی طاقت کو کمزور کردیا گیا ہے، گولی اور جتھے کی سیاست کو مضبوط کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں احسن اقبال نے سندھ ترقی پسندپارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادری مگسی سے بھی ملاقات کی۔