پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

وزیر اعظم عمران خان کو غیرملکی سربراہان سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے کے لیے 11 نومبر تک کی مہلت مل گئی

datetime 16  اکتوبر‬‮  2021 |

اسلام آباد(این این آئی)ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کو غیرملکی سربراہان سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے کے لیے 11 نومبر تک کی مہلت دے دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ وزیر اعظم کو غیرملکی سربراہان سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے سے متعلق درخواست کے

خلاف حکومتی اپیل پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے توشہ خانہ کیس میں عدالتی معاونت کے لیے مزید وقت مانگا ہے، عدالت 11 نومبر کو وزیر اعظم عمران خان کے توشہ خانہ تحائف کیس کی سماعت کرے گی۔وفاقی حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف پبلک کرنے کا حکم چیلنج کررکھا ہے، گزشتہ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے تھے کہ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں، اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو بے شک نہ بتائیں تاہم ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں؟ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے ؟ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟ حکومت کو چاہیے گزشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کردے۔ حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا ؟۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…