اسلام آباد (این این آئی)ملک بھر کے علما و مشائخ نے خواتین کی تعلیم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور جبری مذہب کی تبدیلی کے خلاف ملک بھر میں بھرپور مہم چلانے اور ہر سطح پر رابطہ سینٹرز قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہجبر کی بنیاد پر مسلمان بنانے کا تصور ہی اسلام میں موجود نہیں ہے ، وزیراعظم کی طرف سے سیرت اتھارٹی قائم کرنے کے اعلان کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں ،
بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کیلئے انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کام کر رہی ہے ، گذشتہ ایک سال کے دوران بین المسالک و بین المذاہب رواداری اور مکالمہ کی فضا بہتر ہوئی ہے ، پاکستان کے آئین کے مطابق مسلمانوں اور غیر مسلموں کو دئیے گئے حقوق پر عمل درآمد کرنا ہو گا، کسی کو ملک میں مذہب کی بنا پر خوف و ہراس نہیں پھیلانے دیں گے ، مذہب کے نام پر نفرتیں پھیلا نے کا عمل ختم ہو رہا ہے ۔یہ بات پاکستان علما کونسل اور وزارت مذہبی امور کے تعاون سے خواتین اور اقلیتوں کے حقوق سیرت طیبہ ؓ کی روشنی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقرر ین نے کہی ، سیمینار کی صدارت حافظ محمدطاہر محمود اشرفی نے کی ، سیمینار کے مہمان خصوصی وزیر مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری اور رابطہ عالم اسلامی کے ڈائریکٹر سعد الحارثی تھے، سیمینار میں ترکی، عراق ، مصر، فلسطین ، سعودی عرب کے مذہبی امور کے قونصل اور یورپی ممالک کے سفرا نے بھی شرکت کی ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حسان حسیب الرحمن ، پیر نقیب الرحمن ، مولانا سید ضیا اللہ شاہ بخاری ، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، علامہ زبیر عابد، مولانا طاہر عقیل اعوان ،مولانا ابو بکر صابری، ڈاکٹر فرخندہ ، علامہ طاہر الحسن ، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، قاضی عبد القدیر خاموش، ڈاکٹر ضیا الحق، بشپ ازرا، فادر جوزف ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا عبید اللہ گورمانی ، مولانا عقیل الرحمن زبیری ، مولانا زبیر کھٹانہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ 16 اکتوبر کو لاہور میں اور 18 اکتوبر کو فیصل آباد میں سیرت کانفرنسیں ہوں گی۔ یاد رہے کہ اسلام خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا محافظ ہے ، رسول اکرم ؐ رحمت للعالمین ہیں، رسول اکرم ؐ کی تعلیمات انسانی حقوق کی محافظ ہیں، اسلام کسی بھی فرد کو جبرا مسلمان بنانے کی اجازت نہیں دیتا،
جبرا شادی اور نکاح کا بھی اسلام میں کوئی تصور نہیں ہے ۔ بچیوں کی تعلیم اور وراثت میںعورت کا حق سیرت مصطفی ؐ کی روشن تعلیمات ہیں، سیرت اتھارٹی کا قیام وزیر اعظم کی طرف سے عالم اسلام کیلئے عظیم تحفہ ہے ، 15 اکتوبر کو ملک بھر میں خطبات جمعہ کیعنوان اخلاق حسنہ سیرت طیبہ ؓ کی روشنی میں ہوں گے۔ اسلام مرد اور عورت دونوں کو تعلیم ، تجارت کا حق دیتا ہے ۔ اسلام اقلیتوں کے
حقوق کا محافظ ہے ، اسلام انسانیت کے احترام کا درس دیتا ہے ، پاکستان مسلم اور غیر مسلموں کی جدوجہد سے قیام میں آیا ہے ، آئین پاکستان میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین ہو چکا ہے ، موجودہ حکومت نے پاکستان میں رہنے والے غیرمسلموں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر سطح پر اقدامات کیے ہیں، جبری شادی ہو یا جبری مذہب کی تبدیلی ، پاکستان کے تمام مسلم مکاتب فکر کا موقف واضح ہے کہ اسلام میںا س کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران توہین مذہب و توہین ناموس رسالت ؓ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہوا ہے ، اقلیتوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہے ہیں۔