لندن (آن لائن) ایرانی القدس فورس کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت میں برطانیہ کے ممکنہ کردار کا انکشاف ہوا ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فضائیہ کی انٹیلی جنس کا اڈہ سلیمانی کو ہلاک کرنے کی کارروائی میں شریک تھا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی اڈے نے روزانہ کی بنیاد پر حاصل ہونے والی لاکھوں ای میلز اور فون کالز سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔ یہ ڈیٹا اس انٹیلی جنس معلومات کو جمع کرنے میں مدد گار ثابت ہوا جو ممکنہ طور پر قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے کی کارروائی میں بھی استعمال کیا گیا۔ واضع رہے کہ 2020 کے آغاز میں امریکہ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ سے نکلتے وقت نشانہ بنایا گیا جس میں ان کے ساتھ 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی محکمہ دفاع نے اس حملے کے جواز میں کہا تھا کہ جنرل سلیمانی عراق میں امریکی سفارتکاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی اور ان کی فوجیں سینکڑوں امریکیوں کی ہلاکت اور ہزاروں کو زخمی کرنے میں ملوث تھے۔سابق ایرانی فوجی کمانڈر اور عراقی ملیشاء کے سربراہ کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنٰہ نے ادا کی، جس میں لاکھوں کی تعداد میں افراد سیاہ پوش لباس زیب تن کیے شرکت کی۔ نماز جنازے میں ہر آنکھ اشک بار تھی۔