اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے طورخم سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کیلئے خصوصی پاس ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کے مطابق وزیراعظم نے ان افغان شہریوں کو بغیر کسی رکاوٹ پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کئے ہیں جن کے پاس پاکستانی ویزہ ہو۔
معاون خصوصی نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے خصوصی پاس جاری کرنے کیلئے پیسوں کی وصولی کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ طور خم سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں وہ افغان جن کو کابل میں پاکستانی سفارتخانے نے چند ہفتوں میں ویزے جاری کئے ہیں وہ پاکستان میں داخل نہیں ہو سکتے تاہم جلال آباد، طورخم اور اسلام آباد میں مافیا نے خصوصی پاس جاری کرنے کیلئے افغانیوں سے 300 سے لے کر 400 ڈالر تک کا مطالبہ کرتے رہے۔ اثر رسوخ رکھنے والے لوگ بھی تعلقات استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد میں و زارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے اپنے لئے پاس جاری کراتے تھے۔ اس کے علاوہ معمول کی پروازیں معطل ہونے کی وجہ سے چارٹرڈ فلائٹس کا کابل سے اسلام آباد کا کرایہ تقریباً 1300 ڈالر ہے جو کہ عام افغان کے بس میں نہیں۔ کابل میں پاکستانی سفیر منصور احمد نے کہا کہ پاس ختم کرنے سے متعلق وزیراعظم کے فیصلے کے بعد افغانوں کو طور خم سرحد کراس کرنے کی سہولت فراہم ہو جائیگی۔ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ واحد سفارتخانہ ہے جنہوں نے افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے افغانوں کو تقریباً 17000 ویزے جاری کئے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے سرحد کی بندش کی وجہ سے افغان پاکستان میں داخل نہیں ہو سکتے تھے تاہم وزیراعظم کے نئے احکامات کے بعد افغان شہری پاکستان داخل ہو سکیں گے
تاہم اس وقت تک حکومت کی جانب سے افغانوں کی پاکستان میں داخلے کے پروگرام کااعلان نہیں کیا گیا ہے۔ افغان عوام نے پاکستانی وزیراعظم کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ جلال آباد سے ایک افغان شہری عبد القہار ہڈاوال نے وٹس اپ کے ذریعے بتایا کہ ان کے پاس پاکستان کا ویزہ کئی مہینوں سے موجود ہے لیکن وہ پاکستان میں داخل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے خاندان کے دیگر لوگ پشاور میں رہائش پذیر ہیں لیکن وہ سرحد کی بندش کی وجہ سے پاکستان نہیں آ سکتے۔