جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

افغانستان میں جامع حکومت تشکیل نہ دی گئی تو وہاں خانہ جنگی ہوگی،عمران خان

datetime 21  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں جامع حکومت تشکیل نہ دی گئی تو وہاں خانہ جنگی ہوگی،افغانستان کو دہشتگردوں کی جائے پناہ کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیے جو پاکستان کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں، عالمی برادری کو طالبان کو مزید وقت دینا چاہیے، ان سے متعلق کچھ کہنا بہت جلدی ہوگا،پاکستان طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے سے

متعلق پڑوسی ممالک کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا، بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستان کے وزیرِ اعظم نے نئی طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے لیے اپنی شرائط بھی بتائیں۔انھوں نے افغان قیادت پر زور دیا کہ وہ مل کر چلیں یعنی افغانستان میں ایک شمولیتی حکومت قائم ہو، وہ افغانستان میں انسانی حقوق کے احترام کی یقین دہانی کرائیں اور یہ کہ افغانستان کو ایسے دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہ کیا جائے جو پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔جب عمران خان سے یہ پوچھا گیاکہ اگر طالبان ان تین شرائط کو تسلیم کر لیتے ہیں تو کیا پاکستان طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لے گا؟اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان یہ فیصلہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کرے گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان دیگر پڑوسی ریاستوں کے ساتھ مل کر اس بات پر فیصلہ کرے گا کہ طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جائے یا نہیں۔انھوں نے کہا کہ تمام پڑوسی اکٹھے ہوں گے اور دیکھیں گے کہ وہ کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انھیں تسلیم کرنا ہے یا نہیں یہ ایک اجتماعی فیصلہ ہو گا۔یاد رہے کہ پچھلے ہفتے طالبان نے افغانستان کے سیکنڈری سکولوں میں لڑکیوں کو نہیں جانے دیا تھا اور صرف لڑکوں اور مرد اساتذہ کو ہی واپس جانے کی اجازت دی تھی تاہم پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ لڑکیاں جلد ہی سکولوں میں واپس جا سکیں گی۔انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں وہ خواتین کو سکولوں میں جانے کی اجازت دے دیں گے۔ یہ خیال ہی اسلامی نہیں کہ خواتین کو تعلیم نہیں دینی چاہیے۔ اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے بتایا کہ انھوں (طالبان) نے اقتدار میں آنے کے بعد جو بیانات دیے ہیں وہ بہت حوصلہ افزا ہیں۔اس موقع پر عمران خان نے طالبان کی شمولیتی حکومت، خواتین کو کام کرنے اور ان کی تعلیم اور عام معافی سے متعلق بیانات کا ذکر کیا۔اس پر جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ طالبان حکومت کے اب تک کے اقدامات سے مطمئن ہیں تو عمران خان نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف طالبان کے

اب تک سامنے آنے والے بیانات کو مثبت سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اب کیا ہو گا۔ درحقیقت کوئی بھی یہ بات نہیں کہہ سکتا لیکن ہم امید اور یہ دعا کر سکتے ہیں کہ آخر کار 40 برس بعد افغانستان کے عوام کو امن اور استحکام ملے گا۔‘جب عمران خان سے زور دے کر پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی جانب سے طالبان کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے کے لیے جو شرائط ہیں، طالبان حقیقت میں ان پر پورا اتریں گے، تو عمران خان نے بین الاقوامی

برادری سے بار بار طالبان کو مزید وقت دینے کا مطالبہ کیا۔انھوں نے کہا کہ اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہو گا۔عمران خان نے طالبان سے شمولیتی حکومت بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو ملک میں خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر آج یا کل تمام دھڑوں کو شامل نہ کیا گیا تو خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک غیر مستحکم افغانستان اور دہشت گردوں کے لیے ایک مثالی جگہ۔ یہ پریشانی کی بات ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…