اسلام آباد (این این آئی)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے پوائنٹ آف سیلز اور ٹیکسز کے صدارتی آرڈیننس مسترد کرتے ہوئے ستائیس ستمبر کو وزارت خزانہ کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا اور کہاہے کہ حکومت نے تاجروں سے مذاکرات کی بجائے اچانک آرڈیننس جاری کردیا ہے حکومت کو صدارتی آرڈیننس واپس لینے پر مجبور کردیں گے۔
پوائنٹ آف سیلز اور ٹیکس سے متعلق صدارتی آرڈیننس کا معاملہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کردیا۔ان خیالات کا اظہارانھوں نے اسلام آباد میں پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔اس موقع پر مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے صدر شرجیل میر ،ملک ظہیر، ملک رضوان ، شیخ جا ویداختر، شیخ وحید، عظیم الحسنات ، جا وید اعوان ، زاہد قریشی ، چوہدری ساجد اقبال ،طاہر تاج بھٹی ، سجاد عباسی اور دیگر بھی مو جو د تھے۔محمد کاشف چوہدری نے کہا گزشتہ سال حکومت نے ہم سے ملکی سطح پر تاجر نمائندوں کی کمیٹیاں بنانے ،ٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 0.25 فیصد کرنے، ووہولڈنگ ٹیکس کو بتدریج ختم کرنے ،سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے سنگل ڈیجٹ پر لانے کے معائدے کیے مگر ان پر آج تک عملدرآمد نہ ہو سکا، تاجروں کے کاروباروں پر ہزار مربع فٹ اور دوہزار مربع فٹ کے نام پر پوائنٹ آف سیلز مشینیں نصب کرنا ملکی معیشت کو کمزور کرنے اور کاروباروں کو تباہ کرنے کی سازش ہے ، نافذ شدہ سیلز ٹیکس امپورٹ اور مینوفکچرنگ کے وقت وصول کر لیا جاتا ہے اس کے بعد دکاندار کے معمولی شرح منافع پر ویلیو ایڈیشن ٹیکس وصول کرنے کیلئے چھوٹے تاجروں کی جبری سیلز ٹیکس رجسٹریشن سے ریاستی آمدن میں اضافہ نہیں بلکہ تاجروں کیلئے تہری اور پیچیدہ و مشکل ڈاکومنٹیشن ، چارٹرڈ اکاوٹنٹ ،اضافی اکاونٹس
اسٹاف تاجروں کے اخراجات میں اضافہ کرنے اور ایف بی آر اہلکاروں کی کرپشن و بلیک میلنگ کے نئے راستے کھولنے کا باعث بنے گا ،کاشف چوہدری نے کہا ملک بھر کے تاجر پوائنٹ آف سیلز کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ ٹیکس ہمیشہ آمدن پر لاگو ہوتاہے جبکہ یہاں رقبے پر ٹیکس نافذ کیا جا رہا ہے ، ایف بی آر سورس سے سیلز ٹیکس
وصولی کے نظام کو درست کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے عام دکانداروں پر ملبہ گرانا چاھتا ہے ،ایف بی آر پوائنٹ آف سیلز کے زریعے تاجروں کے کاروباروں کا ڈیٹا حاصل کرنا چاہتا ہے اور خود ایف بی آر کا سسٹم اتنا کمزورہے کہ انکا پورا نظام ہیک کر لیا جاتا ہے۔ شرجیل میر نے کہا پراپرٹی ٹیکس
میں تین گنا اضافہ ،اپنی جائدادوں میں کاروبار کرنے والے تاجروں کو پراپرٹی ٹیکس میں دی گئی خصوصی حیثیت ،ٹیکس چھوٹ کو یکدم ختم کرنے کو مسترد کرتے ہیں ،اس ظالمانہ اضافہ کی واپسی تک تاجر پراپرٹی ٹیکس جمع نہیں کروائیں گے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کرونا سے متاثرہ تاجروں کی کچھ دادرسی کیلئے پراپرٹی ٹیکس
میں اضافے کی بجائے خصوصی رعایت دے۔شرجیل میرنے کہا 27 ستمبر کو صوبہ پنجاب سے ہزاروں تاجر قافلہ در قافلہ شاہراہ دستور پر پہنچیں گے۔ ملک ظہیر نے کہا حکومت ٹیکس نظام کو سادہ و آسان بنائے ،چھوٹے تاجروں کیلئے فکس ٹیکس کا نظام لایا جائے،اسلام آباد چیمبر مرکزی تنظیم تاجران کی دھر نے کی کال کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔