اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ دھاندلی کرنے والوں کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین بری خبر ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے مخالف نہیں چاہتے کہ الیکشن شفاف ہوں لیکن ٹیکنالوجی کی مدد سے الیکشن ہونا ضروری ہیں، حکومت پر عزم ہے کہ 2023 کا الیکشن اسی مشین کے ذریعے کریں گے ، الیکشن کمیشن نے 37 اعتراضات داخل کیے ہیں
جن میں سے 27 اعتراضات کا ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں، 27 نکات الیکشن کمیشن کی استعداد کار کے حوالے سے ہیں جب کہ 10 نکات کا تعلق الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا اس وقت ملک میں جو بحث چل رہی ہے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی مخالفت وہ لوگ کر رہے ہیں جو شفاف الیکشن نہیں چاہتے ۔ماضی میں ٹھپے لگانے والوں کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ان کے لیے بری خبر ہے ۔ان تنازعات کو بہتر بنانے کے لیے وزیراعظم نے یہ اقدام اٹھایا ۔ یہ وہ قدم ہے جس سے شفافیت ممکن ہو سکے گی ۔ جیتنے اور ہارنے والے نتائج تسلیم کریں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا لا تعداد جوڈیشل کمیشن اس پر بنے ان میں جدید ٹیکنالوجی کی سفارش موجود ہے ۔عدالتوں کے فیصلے بھی موجود ہیں ۔ وہی لوگ مخالفت کرتے ہیں جو نہیں چاہتے کہ الیکشن شفاف ہوں۔ اگر جمہوریت مضبوط ہونی ہے تو وہ اسی طرح ہو گی کہ الیکشن شفاف ہوں ۔ حکومت میں جو جماعت ہوتی ہے وہ اپنا اثرورسوخ بھی استعمال کرسکتی ہے ۔شبلی فراز نے کہا الیکشن کمیشن نے 37 نکات پر مشتمل تجاویزات جمع کرائی ہیں ۔27 ایسے نکات جن کا ووٹنگ سے تعلق نہیں ہے ۔ وہ ستائیس نکات الیکشن کمیشن کی صلاحیت سے متعلق ہیں ۔ 10 نکات جن کا تعلق الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے ہے وہ سب ایڈریس ہو رہے ہیں ۔ ستائیس نکات جو ہیں وہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود اسے بہتر کریں ۔ انہوں نے کہا ہمارا کام ہے قانون سازی کرنا وہ ہم کر رہے ہیں،ہم نے جب الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی ہے وہ تفصیلی بریفنگ تھی ۔ الیکشن کمیشن نے اس کے بعد ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی اس کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوا ہے ۔ ہماری ٹیکنیکل کمیٹی نے آج اس کمیٹی کو بریف کیا ہے ۔یہ ہو نہیں سکتا کہ نتیجہ پہلے ا جائے اور امتحان بعد میں ہو ۔اس لیے جو تنازعہ کھڑا کیا جا رہا ہے وہ سمجھ سے باہر ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا مقصد یہ ہے حکومت پر عزم ہے کہ 2023 کا الیکشن اسی مشین کے ذریعے کریں گے ۔ ہم نے الیکشن کمیشن کی سفارشات کے تحت بنائی ہے۔۔ ساری اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ وہ اپنے مفاد کو مت دیکھیں ۔ اور ساٹھ فی نوجوان نسل کے لیے لا رہے ہیں ۔ تمام اپوزیشن سے پیشکش ہے کہ ہم ان کے ساتھ بیٹھکر دیکھیں ہم ان کے خدشات دور کریں گے ،اپوزیشن اپنی ٹیکنالوجی ٹیم کے ساتھ آئے ہم ان کو بریف کرنے کے لیے تیار ہے۔ پندرہ ستمبر کو الیکشن کمیشن سے دوبارہ ہماری ٹیکنیکل کمیٹی کی دوبارہ میٹنگ ہو گی جس میں الیکشن کمیشن کے جو تحفظات ہیں وہ دور کریں گے۔ شبلی فراز کی بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کہا وہ جو کہتے ہیں کہ بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے۔ بلاول کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ مشین بجلی کی محتاج نہیں ہے اس میں بیٹری موجود ہے ۔اس کو کے ٹو پر بھی لے جا کر بھی آپ چلا سکتے ہیں