نتھیاگلی( آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ نظام سے ملک میں ترقی نہیں ہوتی ہے، اوورسیز پاکستانی حکومت کا اہم اثاثہ ہیں اور میں اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات کا سمجھ سکتا ہوں، ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو تحفظ دینا ہوگا اور ان کے لیے پراعتماد ماحول فراہم کرنا ہو گا، نتھیا گلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنا نہیں بلکہ عوام کا فائدہ دیکھنا ہو گا اور بدقسمتی سے ہم نے اوورسیز پاکستانیوں سے فائدہ نہیں اٹھایا لیکن ہمیں ان کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پر حملہ کرنے والے قانون کی بالادستی نہیں چاہتے اور کرپٹ نظام سے ملک میں ترقی نہیں ہوتی ہے۔ جب اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہاں سہولیات نہیں ہوں گی تو وہ سرمایہ کاری باہر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دینی ہو گی اور اگر ایکسپورٹ بڑھے گی تو ملکی قرض بھی اتار سکیں گے۔ اوورسیز پاکستانی خون پسینے کی کمائی سے یہاں پلاٹ لیتے ہیں لیکن ان پر قبضہ مافیا قابض ہو جاتا ہے۔ اس لیے ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو تحفظ دینا ہوگا اور ان کے لیے پراعتماد ماحول فراہم کرنا ہو گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ کراچی سے اٹھ کر دبئی میں پیسہ لگا رہے ہیں۔ ملائیشیا کی 200 ارب ڈالرکی ایکسپورٹ ہے لیکن پاکستان کی اس بار 30 ارب ڈالرکی ایکسپورٹ ہو گی۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کو بڑھا کر ملکی دولت میں اضافہ کرسکتے ہیں اور اگر دنیا کو فروخت کرنے کے لیے چیزیں ہوں تو ملک ترقی کرتا ہے۔ ہماری حکومت کی ترجیح ملک میں سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ دبئی میں ریت اور صحرا کے علاوہ کچھ نہیں لیکن وہاں ریزورٹس ہیں۔