جمعرات‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2024 

اوباشوں نے کینیا کی سفیر کو لیک ویو پارک میں دبوچ لیا اور پھر۔۔۔ شرمناک انکشاف نے پاکستانیوں کا سر شر م سے جھکا دیا

datetime 2  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سینٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سینٹرز عابدہ عظیم و فلک ناز میں تلخی ہوئی ہے ،سانحہ مینار پاکستان سے متعلق خواتین سینیٹرز کا کہنا تھا کہ مردوں کا قصور الگ اور لڑکی کا بھی ہے ،والدین کی ذمہ داری ہے کہ ایسے مقامات پر وہ اکیلے لڑکیوں کو نہ جانے دیں،وفاقی وزیر نے کہا کہ قانون میں

سب برابر ہیں،مردوں کو قابو کر کے رکھا جائے ،پنجاب حکومت نے خواتین کے لیے پارکس میں جانے کا وقت مقرر کیا ہے جوکہ نامناسب ہے ،قبرستان میں لڑکی کو قبر سے نکال کر زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیا وہاں بھی انکے ساتھ کسی کو دفن کردینا چاہیے تھا،سینٹ میں کینیا کی سفیر کو بھی لیک ویو پارک میں حراساں کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے ،جنہیں بالوں سے پکڑ کر دبوچا گیا جس پروزارت انسانی حقوق نے نوٹس لے لیا،کمیٹی نے وزارت انسانی حقوق کو ہدایت کی ہے کہ تعلیم و تربیت،والدین اور معاشرہ کی ذمہ داری،قوانین،سزائیں و دیگر ایشو پر اگاہی مہم کا اغاز کریں،چیئرمین کمیٹی ولید اقبال نے کہا کہ 1984کا قانون موجود ہے تاہم نافذ العمل نہیں کیا جاتا،سینٹ کمیٹی نے حریت رہنما،انسانی حقوق کے علمبردار سید علی گیلانی کو انسانی حقوق کی بے پایاں خدمات دینے پر ایوارڈ دینے کی بھی قرار داد پاس کی،گزشتہ روز جمعرات کو کمیٹی اجلاس سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں سینیٹر طاہر بزنجو،فیصل

سبزواری،گردیپ سنگھ،مشاہد حسین سید،،فلک ناز ،عابدہ محمد عظیم کے علاؤہ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری اور دیگر حکام نے شرکت کی،اس موقع پر وفاقی وزیر انسانی حقوق کی اپیل پر انسانی حقوق کے علمبردار اور کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کی وفات پر دعا کی گئی اور سینیٹر سید مشاہد حسین نے رائے پیش کی کہ

مرحوم سید علی گیلانی کو کمیٹی کی جانب سے انسانی حقوق کا ایوارڈ دیا جائے،جس پر کمیٹی چیئرمین نے ارکان سے اجازت لیکر قرار دیا کہ کمیٹی مرحوم کے لیے انسانی حقوق کا ایوارڈ دینے کا اعلان کرتی ہے،چایلڈ سولجر سے متعلق وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے ہاں فورسز میں جانے کے لیے سترہ سال کی عمر ہونی

چاہیے ،اس حوالہ سے ہو این رپورٹ درست نہیں ہے،چایلڈ سولجر کے حوالہ سے کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے اس معاملہ اقوام متحدہ تک اٹھایا جائے اور امریکہ کے ڈیفنس سیکرٹری کو بھی خط لکھا جائے،مینار پاکستان سانحہ پر انسانی حقوق کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ وقوعہ چودہ اگست کا ہے اور پولیس کو رپورٹ 17اگست کو ہوا،اس پر آئی جی پنجاب

نے چار کمیٹیاں بنائیں جو کہ مختلف زاویوں سے کام کر رہی ہیں،ایک کمیٹی تعین کریگی،دوسری فرانزک،تیسری گرفتاری کریگی ،اب تک 141افراد کو گرفتار کیا گیا،اور عایشہ اکرام نے 6افراد کو شناخت کیا ہے،علاوہ ازیں 16افراد کو نادرا کی رپورٹ پر گرفتار کیا گیا ہے،اس موقع پر وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پارکس میں خواتین کے

جانے کے اوقات کار رکھ دئیے ہیں اس پر وزارت انسانی حقوق اتفاق نہیں کرتی،حالانکہ قصور مردوں کا ہوتا ہے،اور پابندی خواتین پر لگائی جاتی ہے،سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ سانحہ مینار پاکستان ہو گیا اور اس لاکھوں افراد کہ رہے ہیں کہ جو ہونا تھا وہ ہو گیا،اور یہ میرے نزدیک سانحہ پر زبانی سانحے اور شروع کر دئیے گئے،اس پر

حکومت کو مزید کام کرنا ہو گا ،تاکہ ایسے سانحات رونما بھی نہ ہوں،سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ بظاہر تو ہمارے معاشرے میں مغربی تہذیب کو اپنا رہی ہے،جس کی ہمارے مذہب میں کوئی اجازت نہیں ،اس وقت پولیس نہیں تھی لیکن بطور شہری جو موجود تھے سب انجوائے کر رہے تھے،اس پر قوم کی ذہن سازی کی جائے،سینیٹر عابدہ عظیم نے کہا

کہ ہمارے معاشرے مردوں کا قصور جانا جاتا ہے لیکن عورت کو بھی اکیلے عوامی اجتماعات میں نہیں جانا چاہیے،سینیٹر فلک ناز نے کہا کہ والدین کیوں اپنی بچیوں کو اکیلا چھوڑتے ہیں ،والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں بچیوں کو اکیلے ایسے حالات میں نہیں جانا چاہیے،شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے اتفاق نہیں کہ خواتین کو اکیلے نہیں

جانا چاہیے،اس پر سینیٹر عابدہ عظیم نے کہا کہ سب چیزوں میں مرد قصور وار نہیں ہوتا،شیریں مزاری نے کہا کہ پھر مردوں کو چاہیے وہ اکیلے باہر نہ نکلیں ،اپنے آپ کو سنبھال کر رکھیں،آئین میں دونوں کو اجازت ہے ،جس کو تکلیف ہے وہ قانون بدل دے، شیریں مزاری نے کہا کہ ایک عورت مر گئی اور اسے دفنایا گیا تو پھر اس کو باہر نکال کر جنسی حراساں

کیا گیا اس وقت کہیں اس کے ساتھ کسی کو دفنایا جانا چاہیے تھا,اس موقع پر شیریں مزاری اور دو خواتین سینٹرز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں خواتین سے بدتمیزی،حراساں اور جنسی حراساں کیا گیا ہے،نارنگ منڈی میں 1984میں دو خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ کروایا تھا تو اس

وقت ضیا الحق نے آئین میں ترمیم کی اور سخت سزا تجویز کی ،مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایسا واقعہ پہلی بار سنا ،لیکن کینیا کی سفیر نے کہا کہ وہ لیک ویو پارک میں اپنے ڈرائیور اور بیٹی کے ساتھ گئیں تو چند افراد اس کے پیچھے پڑ گئے انہوں نے بال کھینچے،انہوں نے کہا کہ ایسے رویے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہونگے،چئیرمین کمیٹی نے کہا

کہ 21اگست کو جب مینار پاکستان پر اس واقعے سے متعلق احتجاج ہو رہا تھا تو اس وقت چند نوجوان ہنس رہے تھے،ولید اقبال نے کہا کہ ایک جانب ہم ٹورازم کی بات کرتے ہیں ،ایسے حالات میں کون آئے گا یہاں،کمیٹی نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق اس پر کام کرے کہ قوم کے ذہنوں کی اصلاح کے لیے کام کرے،تربیت،سزا اور دیگر منفی اور مثبت

مہم پر کام کیا جائیسینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سابق سینیٹرز افراسیاب خٹک اور فرحت اللہ بابر کو کسی ایشو پر جان سے مارنے دھمکی دی گئیں،اس پر وزارت انسانی حقوق کچھ اقدامات کرے،ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ کیا انہوں نے مقدمہ درج کرایا،اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو پھر وزارت ایسا نہیں کر سکتی،ایسے تو مجھے کئی دھمکیاں دی

جاتی ہیں یہ سوشل میڈیا کا دور ہے دھمکیاں ملتی رہتی ہیں،دریا کے اس پار فلم میکر نگہت شاہ کی بریفنگ لی گئی،وزارت انسانی حقوق نے بہترین فلم ہونے پرایوارڈ کی بھی سفارش کی،اس موقع پر ویڈیو لنک پر نگہت شاہ نے کمیٹی کو بتایا کہ چترال میں سو فیصد تعلیم کا لٹریسی ریٹ ہے مگر خواتین کو زیادہ نوکریوںکے مواقع نہیں دیئے جاتے جس کے پیش نظر وہ گھر وں میں قید ہو کر رہ جاتی ہیں ،حکومت کو ان سے متعلق اقدامات کرنا چاہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں


شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…