لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)پنجاب کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان بیوروکریسی پر شدید برہم ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق نعیم اشرف بٹ نے بتایا کہ ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بیوروکریسی پر برس پڑے۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے سرکاری مراعات حرام اور ان
افسران کیلئے حلال کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کی کارکردگی رپورٹ لکھنے کا اختیار وزرا کو نہیں ملے گا، نظام بہتر نہیں ہوسکتا۔ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کے اجلاس میں بچت پالیسی پیش کی گئی تو اس میں وزرا کے گھروں کی تزین و آرائش کو آسٹیرٹی کمیٹی کی منظوری سے مشروط کیا گیا۔دوسری جانب افسران کی رہائش گاہوں کے لیے یہ شرط عائد نہیں کی گئی۔ جس پر ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جی او آر ون میں ان کے سرکاری گھر کی مرمت پر 3 سال لگ گئے، پھر بھی تھرڈ کلاس کام ہوا۔وزیرجیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ سرکاری مراعات افسر شاہی کے لیے حلال اور ہمارے لیے حرام ہیں۔ فیاض چوہان کا مزید کہنا تھا کہ ان افسران کی کارکردگی رپورٹس لکھنے کا اختیار وزرا کو ہونا چاہئے، الیکشن ہم نے لڑنا ہے اور عوام کو جوابدہ بھی ہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکریٹریز کو ہدایت کی جائے کہ اپنے اپنے محکموں کے متعلق
مجھے بریف کریں تاکہ ترجمان کو پتہ ہو کہ کیا ہورہا ہے۔فیاض الحسن چوہان کی تقریر کے دوران وزیراعلی عثمان بزدار، وزرا اور افسران خاموش رہے۔علاوہ ازیں صوبائی وزیر جیل خانہ جات و ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آئے روز پیشیاں بھگتنے والے شریف خاندان کو کم از کم عدالتی آداب تو ازبر ہونے چاہئیں،بیگم صفدر اعوان
خود کو ہر قسم کی پابندی اور قانون کی پاسداری سے آزاد نہ سمجھیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بیگم صفدر اعوان نے آگے آنے کے چکر میں چچا کو سر عام این آر او مانگنے پر مجبور کر دیا،آج لیگی ورکر زکنفیوز ہیں کہ بیگم صفدر اعوان کی سنے یا شہباز شریف کا ساتھ دیں۔پارٹی صدر کی بات کو ترجمان کی جانب سے ان کی ذاتی رائے قرار دے کر
رد کر دینا (ن)لیگ میں ہی کو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیگی صفوں میں اتحاد نہیں رہاوہ کیسے پی ڈی ایم کی قیادت کیسے کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انگلی کے اشارے سے ٹرانسفر اور معطلیاں کرنے والے آج انتظامی ٹرانسفرز پر کیوں تڑپ رہے ہیں،آج انتظامیہ پہلے سے کئی گنا متحرک ہیں۔ زینب قتل کیس، لاہور موٹروے اور گریٹر اقبال پارک کیسز حل کرنے کی میعاد سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات کارکردگی کی بنیاد پو ہوں گے اور پنجاب تمام صوبوں سے آگے ہے۔