اسلام آباد(آن لائن) ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران مریم نواز کمرہ عدالت میں داخل اور اونچی آواز میں سلام کہنے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاپہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے ۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جسے یہی نہیں پتہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اس کی ضمانت
خارج کیوں نہ کریں؟ اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ملزمان کو معلوم ہی نہیں کہ عدالت کا احترام کیا ہوتا ہے۔ ریفرنس کی سماعت پر ملزمان عدالت حاضر نہیں ہوتے پھر سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں آ کر شور کیا جاتا ہے۔ عدالت کی برہمی پر کمرہ عدالت میں خاموشی ہو گئی ۔دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اپیل کرنے والے ملزمان کہاں ہیں؟ جس پر وکلاء نے جواب دیا کہ کیپٹن ر صفدر نماز پڑھ رہے ہیں مریم نواز پانچ منٹ تک پہنچیں گی جس پر عدالت نے کہا کہ یہ غلط بات ہے ہم لکھ دیں کیا کہ ملزمان موجود ہی نہیں؟امجد پرویز صاحب کو بھی التوا کی درخواست نہیں دینی چائیے تھی لیگی رہنما عطا تارڑ خود روسٹرم پر آگئے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ہم دوہزاربیس کے قتل کیسز کا فیصلہ بھی کر چکے یہ
2019 کا کیس ہے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ تارڑ صاحب امجد پرویز صاحب کو کہیں اس کیس کو التوا میں نہ ڈالیں ۔اس موقع پر نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کی ملزمان کی عدم موجودگی پر ضمانت خارج کی جائے جس پر وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ کیپٹن صفدر ابھی یہاں ہی تھے نظر نہیں آرہے ۔عدالت نے کہا کہ نظر نہیں آرہے کیا وہ invisible man ہیں؟یہ عدالت ہے آئندہ یقینی بنائیں ملزمان بروقت پہنچیں ۔عطا تارڑ کی جانب سے عدالت نے معذرت قبول کر لی ۔عدالت نے سماعت آٹھ ستمبر تک ملتوی کر دی ۔