سرگودھا(این این آئی)جمعتہ المبارک کو یوم حیاء کے طور پر مناتے ہوئے علماء نے فحاشی اور عریانی کے ساتھ ساتھ بے حیائی کے خلاف اعلان جہاد کر دیا۔زرائع کے مطابق ملک میں جنسی ہراسانی اور عریانی و فحاشی کے خلاف بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے علماء کرام کے فیصلہ پر
جمعتہ المبارک کو یوم حیاء کے طور پر منایا گیا اور علمائ� کرام نے اپنے خطبات میں مرد و خواتین کے اسلامی ضابطہ اور تعلیمات شرعی پر تفصیلی روشنی ڈالی اس حوالہ سے منعقدہ محفل حیاء میں شیخ نعیم طاہر نے کہا کہ خواتین کا حجاب مسلمان ہونے کاسمبل ہے جو باعث شرف اور صد افتخار ہے۔انہوں نے کہ کہ اللہ تعالیٰ کی خوشی اور خوشنودی خواتین کے حجاب میں پوشیدہ ہے۔اس لئے ہم اپنی لڑکیوں کو باور کروائیں کہ اسلامی لباس زیب تن کریں کیونکہ عریاں اور ٹرانسپیرنٹ لباس پہننا یا ٹائٹس پہن کر خود کو نمایاں کرنا ماڈرن ازم نہیں بے حیائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شیطان کا پہلا حملہ عورت کے لباس پر ہوتا ہے اس لئے مسلم خواتین کو اپنی تہذیب اور اپنے کلچر پر فخر کرنا چاہیے موجودہ دور میں مغربی طبقہ اپنی تہذیب کے نام پر اسلامی معاشروں سے حیاء کا سرمایہ چھین کر مسلمان لڑکیوں کو ماڈرن ازم کے بہانے بے حیائی کی طرف راغب کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسانی کے واقعات لمحہ فکریہ ہیں اگر علماء نے عریانی ، فحاشی اور جنسی ہراسانی کے خلاف اعلان جہاد کیا ہے تو حکومتی زمہ داری ہے کہ ایسے واقعات میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دے کر باعث عبرت بنایا جائے۔