اسلام آباد( آن لائن) سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا پی ٹی آئی حکومت آنے سے پہلے ہم دیوالیہ ہو چکے تھے ، عمران خان نے بنیادی طور پر کوئی معاشی غلطی نہیں کی ، حکومت اچھی ہے تین سال میں کوئی معاشی اسکینڈل نہیں آیا ، ٹریڈر مافیا کبھی بھی عمران خان کا ووٹر نہیں رہا ،سیاسی طور پر ٹریڈر مافیا سسٹم کو چلنے نہیں دے رہا ،
وزیراعظم کو میڈیم پیسرز کی جگہ فاسٹ بولرز لگانے ہوں گے چیئرمین ایف بی آر کی تبدیلی کرپشن کا مسئلہ نہیں ہے۔ چیئرمین ایف بی آر کی بار بار تبدیلی کا مقصدہے وزیراعظم اور وزیر خزانہ مطمئن نہیں ہیں۔ فیڈرل بور ڈ آف ریونیو( ایف بی آر) میں چھٹے سربراہ کی تعیناتی پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کپتان بار بار بولر تبدیل کر رہا ہے تو مطلب اسے احساس صیح نہیں ہے وزیراعظم کو میڈیم پیسرز کی جگہ فاسٹ بولرز لگانے ہوں گے، بار بار تبدیلی کا مقصد ہے وزیراعظم اور وزیر خزانہ مطمئن نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کی تبدیلی کرپشن کا مسئلہ نہیں ہے، ایف بی آر اور سول سروس کے لوگ اس تبدیلی کو ماننے کو تیار نہیں ہیں ، یہ صر ف ایف بی آر نہیں پورے پاکستان اور سول سروس کا مسئلہ ہے۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بنیادی طور پر کوئی معاشی غلطی نہیں کی ، حکومت اچھی ہے تین سال میں کوئی معاشی اسکینڈل نہیں آیا ، ٹریڈر مافیا کبھی
بھی عمران خان کا ووٹر نہیں رہا سیاسی طور پر ٹریڈر مافیا سسٹم کو چلنے نہیں دے رہا ، ایف بی آر کی کارکردگی کا احتساب ہر شام ہو جاتا ہے جس سے چیئرمین جھنجھلاہٹ کا شکار ہو جاتا ہے میں بھی اسی جھنجھلاہٹ اور ڈپریشن کا شکار ہو کر چلا گیا ۔ سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت آنے سے پہلے ہم دیوالیہ ہو چکے تھے ڈیٹا بیس
کا آزادانہ نظام لانا پڑے گا ہمارا اکنامک ڈیٹا ایف بی آر ڈیٹا سے لنک نہیں ہو رہا ، 2018 میں تکنیکی طور پر پاکستان بینک کر پٹ ہو رہا تھا اور ہمارا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 15بلین سے زائد ہو چکا تھا جبکہ جون2022میں ہمارا جی ڈی پی ریٹ ساڑھے 4 سے 5فیصد ہو سکتا ہے ۔