راولاکوٹ(آن لائن)آزاد کشمیر میں 28ویں صدر بننے والے بیر سٹر سلطان محمود چوہدری صدارت کے منصب پر فاہز ہو کر صدر ریاست اور وزیر اعظم آ زاد کشمیر کے دونوں عہد ے لینے والے پانچویں کشمیری سیاست دان بن گئے، چار اکتوبر 47کو آزاد انقلابی حکو مت میں پہلا
وزیر اعظم بننے کا اعزاز بیر سڑ ابراہیم خان نے حا صل کیا تھا بیس دن بعد جب اس آ زاد حکومت کی تشکیل نو ہوئی تو بیرسٹر ابراہیم خان خواجہ غلام نبی گلکا ر کی جگہ صدر ریاست بن گئے اور پھر طویل عر صہ وزیر اعظم کا عہدہ ختم رہا بعد ازاں پارلیمانی نظام میں خان عبدالحمید خان کے وزیراعظم بننے کے بعد یہ عہدہ دوبار ہ بحال ہو گیا عبدالقیوم خان سکندر حیات خان اور یعقوب خان یکے بعد دیگرے وزیر اعظم اور صدر کے عہدوں پر فائز رہے ان چار حکمرانوں سے ہٹ کر کو ئی اور سترسال میں دونوں عہدے نہ لے سکا 96میں وزیر اعظم بننے والے بیر سٹر سلطان محمود چوہدی چوبیس سال بعد صدر ریاست بن کر ریاست کے دونوں بڑے عہدے حاصل کرنے والے پانچویں کشمیر ی سیاست دان بن گئے۔دو بیک وقت عہدے حا صل کرنے والوں میں ابراہیم خان اور یعقوب خان کا تعلق سدھن قبیلہ سے عبدالقیوم خان کا تعلق عباسی قبیلہ سے سکندر حیات خان کا تعلق تھکیال راجپوت قبیلہ سے اور اب عہدہ حا صل کرنے والے بیر سٹر سلطان محمود چوہدری کا تعلق جاٹ قبیلہ سے ہے۔ سلطان محمود کو یہ تاریخی اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کادورہ کرنے والے مظفرآباد اسمبلی کے موجودہ ایوان میں واحد ممبر ہیں اور سری نگر کے لال چوک میں یاسین ملک کی میزبانی میں بڑے جلسہ میں بھارتی فوج کی موجودگی میں آرپار کشمیر جوڑ دو خونی لکیر توڑ دو کے نعرے لگا کر جموں کشمیر کو ایک کرنے کی مانگ کر آے تھے آزادکشمیر کی موجودہ سیاسی قیادت میں بیرسٹر سلطان اور چیرمین جے کے ایل ایف صغیر خان دو ایسے لوگ ہیں جن کو سری نگر جانے کا اعزاز ملا بیرسٹر سلطان کی حلف وفاداری کسی کشمیری صدر ریاست کی پہلی ایسی حلف وفاداری بنی جو ایوان صدر میں ہونے کے بجاے کھلے میدان میں جلسہ ہاے عام کی صورت ہوی جس میں پانچ ہزار سے زاہد لوگوں کو دعوت نامے دہیے گے تھے اس عوامی حلف نے سلطان محمود کو آزاد کشمیر کا سب سے مقبول عوامی سیاست کار ثابت کر دیا۔