ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن نزاھہ نے کہا ہے کہ کرپشن کے الزام میں 207 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں کچھ مقامی اور بعض غیرملکی ہیں۔ ملزمان میں سعودی عرب کی 11 وزارتوں کے ملازمین بھی شامل ہیں جن پر انتظامی اور فوج داری نوعیت کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کرپشن کے الزام
میں پہلے سے گرفتار 461 ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔میڈیارپوٹس کے مطابق سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شہریوں اور مختلف اداروں کے تعاون سے کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں نے ذی الحج کے دوران 878 دورے کیے اور 461 ملزمان سے کرپشن کے شبے میں پوچھ تاچھ شروع کی جب کہ 207 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ مقامی ملزمان میں وزارت دفاع، داخلہ، نیشنل گارڈز، محکمہ صحت، انصاف، دیہی امور، ہاسنگ، ماحولیات، پانی اور زراعت، تعلیم، تجارت، ہیومن ریسورس، سماجی ترقی اور وزارت اطلاعات سے ملازمین بھی شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ گرفتار افراد پر رشوت کی وصولی، عہدے کے ناجائز استعمال، اختیارات کا غیرقانونی استعمال، دھوکہ دہی اور دیگر جرائم کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلینکن کو ٹیلی فون کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک
رابطے کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے مابین سٹریٹجک تعلقات اور تمام شعبوں میں انہیں بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے۔دونوں رہنماوں نے خطے میں ہونے والی نمایاں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے یوکرین کے ان کے ہم منصب دیمتروکولیوا نے ٹیلیفون
پر رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب اور یوکرین دوست ملکوں کے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں مزید مضبوط بنانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر یکجہتی بڑھانے، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔