کابل ،واشنگٹن(این این آئی)افغانستان میں ریڈ کراس نے مشرقی صوبے ننگرہار کے گورنر ضیاالحق امرخیل کا وہ دعوی مسترد کیا ہے کہ انہوں نے ریڈ کراس کے زریعے 93 پاکستانی شدت پسندوں کی میتیں پاکستان بھیج دئے ہیں جو لڑائی میں مارے گئے تھے۔ غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق ریڈ کراس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان میں کسی بھی
جگہ ان کی ٹیم سے کسی بھی فریق نے میتوں کی منتقلی کے لئے رابطہ نہیں کیا ۔ ریڈ کراس کا مزید کہنا تھا کہ ادارہ کسی بھی میت کی منتقلی میں ملوث نہیں۔ ننگرہار کے گورنر نے پیر کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ انہوں نے ریڈ کراس کی مدد سے ٩٣ پاکستانی شہریوں کی لاشیں طورخم سرحدی دروازے سے پاکستان منتقل کئے ۔ انہوں نے مزید دعوی کیا تھا کہ اس کے علاوہ زخمی پاکستانیوں کو بھی پاکستان بہیج دیا ہے۔ لیکن ریڈ کراس نے کہا کہ افغانستان میں کسی بھی جگہ ان کی ٹیموں کے ساتھ کسی نے رابطہ کیا ہے اور نہ میتوں کی پاکستان منتقلی میں کوئی کردار ہے۔دوسری جانب افغانستان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ مک کنزی نے کہا ہے کہ امریکا طالبان کی پیش قدمی روکنے کے لیے افغان فورسز کی مدد کی خاطر فضائی حملے جاری رکھے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنرل کینتھ مک کنزی نے کابل میں پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا نے طالبان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے بڑھا دیئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر طالبان کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری رہا تو امریکا افغان فورسز کی مدد میں اضافے کو جاری رکھے گا۔