اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارلحکومت میں انتہائی اہم ادارہ کے گریڈ سترہ کے آفیسر کوزیادتی کیس میں گرفتار کر کے پابند سلاسل کر دیا گیا ہے،آئی جی نے موجودہ مقدمہ کی تفتیش میرٹ اور بغیر دباؤ کرنے کا حکم دیدیا،پشاور کی رہائشی 20 سالہ لڑکی نے پولیس کو مزید بتایا کہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے سیکشن آفیسر رانا سہیل نے مجھے نوکری دینے کے لیے
مورخہ 13جولائی کو واٹس ایپ کال کر کے بلایا اور اس وقت میں دادا کے گھر کوہاٹ میں تھی،تو اس پر فوری طور پر میں اسلام آباد آ گئی اور گولڑہ سے رانا سہیل نے اپنی گاڑی نمبر951بٹھایا اورگھمانے پھرانے لگ گیا،تاہم رات گیارہ بجے انہوں نے کہا کہ ایک مقامی ہاسٹل میں کمرہ بک کروایا ہے اور کہا گیا کہ وہ وہاں اکیلی رہیں گی،اس اثناء وہ مجھے پہلے سے بک کیے ہوئے مقامی ہاسٹل لے گئے اور مجھے کہا کہ اپ آرام کریں صبح ملاقات ہو گی،اور خود باہر چلے گئے،تھوڑی ہی دیر بعد وہ کمرہ میں دوبارہ داخل ہوئے اور میرے ساتھ زیادتی کرنا شروع کر دی،شور مچایا تاہم کوئی مدد کو نہ آیا،اور اس کے بعد میں نے ون فائیو پر کال کی اور پولیس نے تاخیر کردی،اور رانا سہیل نے پھر سے رات دوبجے گاڑی پر بٹھایا اور راول ڈیم چوک چھوڑ دیا،پولیس نے میڈیکل کے بعد مقدمہ نمبر271/21درج کرکے ملزم رانا سہیل کو گرفتار کر لیا،معلومات کے مطابق رانا سہیل گریڈ سترہ کے ملازم ہیں اور اسٹبلشمنٹ دویژن میں بطور سیکشن آفیسر کام کرتے ہیں، ذرائع کے مطابق سرکاری ریسٹ ہاؤس میں کمرہ ڈی جی این سی آر ڈی کے کہنے پر بک ہوا۔ آئی جی اسلام آباد نے تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقہ میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان پولیس کے مطابق آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے نوٹس لے لیا اور ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر کو ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی۔تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ملزم سہیل کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا مزید تفتیش شروع کردی ہے۔