بیجنگ (آن لائن)چین نے کہا ہے کہ امریکا نے افغانستان میں اپنی ذمہ داریاں نظرانداز کیں اور عجلت میں افغانستان سے فوجی دستے واپس بلائے۔بیجنگ سے جاری بیان میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس عمل سے افغان عوام اور خطے کے دیگر ممالک پر ملبہ ڈال دیا۔ ترجمان نے کہا کہ امریکا افغان مسئلے کا اصل مجرم ہے۔
افغان مسئلے کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوتی ہے۔ افغانستان سے امریکی فوجی دستوں کے انخلا کے ساتھ چین نے بھی اپنے شہریوں کو ایک ہنگامی خصوصی پرواز کے ذریعے واپس اپنے وطن پہنچا دیا۔ دریں اثناء چینی دفتر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجی دستوں کے انخلا کے ساتھ چین نے بھی اپنے شہریوں کو ایک ہنگامی خصوصی پرواز کے ذریعے واپس اپنے وطن پہنچا دیا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ شورش زدہ ملک افغانستان میں موجود تمام چینی شہریوں کو سکیورٹی کے پیش نظر ملک چھوڑنے کی ہدایات جاری کردی گئی تھیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق بیجنگ حکومت نے اپنے شہریوں کو بحفاظت وطن واپس پہنچانے کے لیے دو جولائی کو خصوصی پرواز کا انتظام کیا تھا۔ واضح رہے کہ افغانستان میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل اور قندھار میں دھماکے ہوئے۔ دارالحکومت کابل میں دھماکہ کرت نو کے علاقے میں پراپرٹی ڈیلر کے دفتر میں ہوا۔کابل میں ہونے والے دھماکے میں 2 شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔دوسری جانب افغانستان کے صوبے قندھار میں ضلعی چیف کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تاہم خوش قسمتی سے ضلعی چیف بچ گئے لیکن دھماکے میں 2 شہری جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔کابل اور قندھار میں ہونے والے دونوں دھماکوں میں زخمی ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ دونوں دھماکوں کی زمہ داری کسے نے قبول نہیں کی۔