ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیا پاکستان عظیم الشان وژن، عملی جامہ پہنانے کیلئے ہمیشہ ساتھ دیں گے، چین کا پاکستان کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان

datetime 8  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاک چین تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کی مناسبت سے پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) نے کانفرنس کے اختتامی اجلاس کا اہتمام کیا جس کا عنوان ”پاک چین تعلقات کے 70 سال،مستقبل کا وژن“ تھااس کانفرنس میں پاکستان کے پارلیمنٹرینز، غیر ملکی سفیروں سابق پاکستانی سفارت کاروں، ماہرین تعلیم، چین اور پاکستان کے عہدیداروں،

میڈیا کے نمائندوں، تھنک ٹینک اور سول سوسائٹی کے ممبروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس کانفرنس میں پاکستان میں تعینات چینی سفیر سمیت چار مقررین کا پینل شامل تھا جن میں چینی سفیر نونگ رونگ، وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان قاسم شاہ سوری اور پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ اور سینیٹ دفاع کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید شامل تھے۔اس کانفرنس کے نظامت کے فرائض پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی حیدرسید نے سرانجام دئیے اورگزشتہ روز منعقد ہونے والے چار اجلاسوں کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے آزمائش کے ہر وقت میں پاکستان کو چین کی مستقل کو قابلِ ستائش قرار دیا اور عوامی روابط کے ابھرتے ہوئے امکانات پر روشنی ڈالی۔کانفرنس کا آغاز پاکستان اور چین کے قومی ترانوں سے ہوا جس کے بعد چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے خصوصی طور پر ورچوئل خطاب کیا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اس موقع پر کہا کہ تمام ممالک کو کووڈ-19 کی وباکو شکست دینے کے لئے متحد ہونا چاہئے اور ویکسین نیشنلزم کے خلاف کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے پاکستان اور چین پر زور دیا کہ وہ مشترکہ مفادات کے تمام امور پر اسٹریٹجک روابط اور قریبی ہم آہنگی کو فروغ دیں۔ وانگ یی نے پاکستان سے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ

دنیا یا خطے میں چاہے جو بھی تبدیلیاں رونما ہوں چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا رہے گا،چینی وزیر خارجہ نے نئے پاکستان کے عظیم الشان وژن کو عملی جامہ پہنانے اور اسے موزوں ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہونے کی حمایت میں ہمیشہ ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے پاک چین دوستی کو فروغ دینے میں سینیٹر

مشاہد حسین سید کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے نہایت شکریہ ادا کیا۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن ایک تاریخی دن ہے کیونکہ اس دن سے 50 سال قبل ڈاکٹر ہنری کسنجر پی آئی اے جہاز پر اسلام آباد سے بیجنگ کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ پاکستان کی بدولت چین اور امریکہ کے مابین سفارتی تعلقات کی راہ

ہموار ہوئی اور پاکستان نے ایک پل کا کردار ادا کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے 70 سالہ دوطرفہ تعلقات کی انفرادیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات محض لین دین پر مبنی نہیں ہیں بلکہ اس میں دونوں ممالک کے عوام کی دلی وابستگی شامل ہے اوریہ کسی تیسرے ملک کے خلاف عزائم پر مبنی بھی نہیں ہیں۔چین کی

کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کے تحت ترقیاتی ‘چائینہ ماڈل’ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے چین کی غیر معمولی کامیابی کو تین عوامل پر مبنی قرار دیا جن میں قیادت کا معیار جو صاف، واضح اور پرعزم ہے، غلطیوں کو دوبارہ دہرانے کا مرتکب نہیں ہوتے اور پْر امن خارجہ پالیسی پر گامزن ہیں کیونکہ چین نے

کسی ملک پر حملہ یا قبضہ نہیں کیا اور نہ ہی فوجی مہم جوئی میں ملوث رہاہے۔اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے 800 ملین چینی عوام کو غربت سے نکال کر بہتر معیارِ زندگی فراہم کرنے میں چین کی کامیابی کو قابلِ تعریف قرار دیا اور کہا کہ چین نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے بارے میں

پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے جبکہ تمام بین الاقوامی فورمز میں ہمیشہ پاکستان کی مستقل حمایت کی ہے۔انہوں نے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کی راہ ہموار کرنے، گوادر کی تیز رفتار ترقی اور ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں چین کی مدد پر اطمینان کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر زراعت اور قومی فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام

اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین ایک عرصے تک بیرونی لوگوں کی حکمرانی سے بین الاقوامی عالمی سطح پرنمودار ہوا مگر اب چین نے جدوجہد کرنے والی ایک عالمی معاشی طاقت کی حیثیت سے ترقی کی منازل طے کیں جو دوسرے اقوام کے لئے نمونہ عمل ہے۔ چینیوں نے اپنے عوام کی بہتری کے لئے سرمایہ کاری

کی ہے جس کی وجہ سے وہ مستقل 25 سال تک 10 سے 13 فیصد شرح نمو حاصل کرسکیں۔ تیسری دنیا کے لئے اب امریکہ کی بجائے ایک اور بہترین شراکت دار چین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت چین 140 ممالک کو ساتھ لے کر آگے بڑھا ہے اور تیزی سے تعمیر وترقی کے سفر میں ان کی مدد

کر رہا ہے۔سیدفخر امام نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے اور بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خود مختار آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کشمیر میں مظالم رکوانے میں بھی چین نے پاکستان کے موقف کی حمایت

کی۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ بیجنگ پاکستانیوں کے لئے آگے بڑھنے کے شمار مواقع پیدا کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ چینی یونیورسٹیاں اپنی نمایاں تحقیق اور جدید تعلیمی ترقی کے لئے عالمی منظر پر تیزی سے ابھری ہیں۔اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نونگ رونگ نے اعلان کیا کہ طویل انتظار کے بعدسی پیک

مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کی رواں ماہ کے آخر میں اجلاس منعقد ہوگا۔مزید برآں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں مضبوط باہمی تعلقات کے ثمرات سے بہرہ ور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی فوجی قیادتیں انوکھی اسٹریٹجک شراکت داری سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ چینی سفیر نونگ رونگ نے

پاکستان کے سیاسی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے صد سالہ سالگرہ پر سی پی سی کو مبارکبادی خطوط بھیجے۔ انہوں نے دو طرفہ کو جوڑنے کے لئے ایک پل کا کردار ادا کرنے پر پی سی آئی کے کردار کو بھی شاندالفاظ میں سراہا۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ سی پیک کا رخ اب انفراسٹرکچر، توانائی اور سماجی ترقی سے

زراعت، صنعت، آئی ٹی، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کی جانب منتقل ہوگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک نے وباکے دوران خصوصی طور پر تعاون کے سلسلے کو بڑھایا۔انہوں نے چین کے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لئے پاک فوج کی بھر پور حمایت پر خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کورونا وائرس سے نمٹنے میں پاکستان

کی نمایاں کارکردگی کو بھی سراہا۔ انہوں نے آنے والے سالوں میں شہر کاری، ڈیجیٹلائزیشن، جدت کاری اور تیز رفتار ترقی کے لئے قبل از وقت اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔اس کانفرنس میں پی سی آئی کی جانب سے یار کردہ ایک خصوصی 10 منٹ پر مبنی دستاویزی ڈاکومینٹری بھی پیش کی گئی جس کا عنوان پاک چین سفارتی

تعلقات کا 70 سالہ سفر تھااس ڈاکومینٹری نے شرکاء کی بھرپور توجہ حاصل کی۔ یہ کانفرنس کا اختتامی اجلاس تھا جو 7 جولائی 2021 کو چین اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات کی70 ویں سالگرہ منانے کے مقصد کے تحت شروع ہوا تھا۔ اس کانفرنس میں غیرملکی سفیروں، معروف ماہر ین تعلیم اور پاکستان اور چین کے سرکاری عہدیداروں سمیت 250 سے زائد افراد نے شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…