لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ پانچویں جماعت کے بورڈ امتحانات ختم کرنے کے بعد اب ہم آٹھویں جماعت کا امتحان بھی ختم کرنے جا رہے ہیں۔اس بات کا اعلان انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبے میں تعلیم کی صورتحال بارے آگاہ کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تعلیم گھر کھولا، ایک لاکھ
بیس ہزار ٹیچرز رجسٹرڈ کیے۔ 1200 پہلے سکول اپ گریڈیشن کیے، سات ہزار مزید سکولوں کو اپ گریڈ کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایلمنٹری سکولز میں شام کے اوقات میں کلاسز کا جلد آغاز ہوگا۔مراد راس کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے دور میں سکول ایجوکیشن میں ویڈیو کال کا نظام نہیں تھا۔ ایک ٹیچرز کے ٹرانسفر کیلئے ڈیڑھ لاکھ تک رشوت لی جاتی تھی۔ ای ٹرانسفر کے ذریعے ہم نے ٹیچرز کے ٹرانسفر کو آسان بنایا۔صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ بغیر کوئی رقم خرچ کئے ہم نے ای ٹرانسفر ایپ تیار کی، آج ٹیچر گھر بیٹھ کر اپنے ٹرانسفر، ریٹائرمنٹ اور اے سی آر کیلئے آن لائن اپلائی کر سکتا ہے۔ اپوزیشن کی کارکردگی دیکھی جائے تو انہوں نے گزشتہ دس سالوں میں کوئی کام نہیں کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دو ہزار سکولز میں کلاس روم بنائے، 400 سو ای لائبرییز ہم نے بنائیں۔ پانچ سال بعد جب ہم چھوڑ کر جائیں گئے سارا سسٹم موبائل فونز پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)والے چاہتے ہیں کہ صوبے کی عوام کو جاہل رکھا جائے، یہ آگے نہ بڑھیں اور انہیں ووٹ ڈالتے رہیں۔دوسری جانب محکمہ سیاحت نے طالب علموں کے لئے ڈبل ڈیکر بس کی ٹکٹ سستی کردی، شالاماباغ اور گریٹر اقبال پارک کی ٹکٹ 400 سے کم کرکے 300 کردی گئی۔ تفصیلات کے مطا بق محکمہ سیاحت کی جانب سے طلبہ کیلئے واہگہ
ڈبل ڈیکر بس سروسز کی ٹکٹ 500 سے کم کرکے 400 کردی گئی جبکہ قذافی سے شالاماباغ اور گریٹر اقبال پارک کی ٹکٹ 400 سے کم کرکے 300 کردی گئی۔ کسی بھی تعلیمی ادارے سے وابسطہ سیر کے خواہاں طلبا اپنا کارڈ دیکھا کر ڈسکانٹ حاصل کرسکتے ہیں محکمہ سیاحت کے مطابق ٹکٹ سستا کرنے کا مقصد طلبا کو بہترین
معلوماتی سروسسز فراہم کرنا ہے۔واضح رہے محکمہ سیاحت نے ڈبل ڈیکر بس کے نئے روٹس شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ڈبل ڈیکر بس کے نئے روٹس میں شالامار باغ،بدھاآوا،دی انگاز کا مقبرہ شامل ہیں۔ اس سے قبل ڈبل ڈیکر بس گریٹر اقبال پارک، فوڈ سٹریٹ، بادشاہی مسجد پر سیاحوں کے لیے چلائی گئی تھی۔ واہگہ بارڈر کا روٹس کورونا لاک ڈان کی وجہ سے بند کیا گیا تھا۔