عثمان کاکڑ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی اہم انکشافات

22  جون‬‮  2021

کراچی(این این آئی)کراچی کے جناح اسپتال میں سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعدورثا کے حوالے کر دی گئی،علاوہ ازیں پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی نمازِ جنازہ مزارِ قائد کے سامنے واقع باغِ جناح میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اورمیپ کے ہزاروں کارکنوں نے

شرکت کی بعدازاں میت کو کوئٹہ روانہ کردیاگیا۔تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں کیے گئے عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دی گئی ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی اور وجہ موت طبعی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم سے پہلے آغا خان لے جایا گیا تھا، جہاں کرانیوٹومی سرجری ہوئی، جب کہ مکمل رپوٹ کیمیکل، پیتھولوجیکل معائنے کے بعد کچھ دنوں میں آئے گی۔پوسٹ مارٹم کے بعد پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت ورثا کے حوالے کی گئی، جسے نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہر قائد کے باغ جناح پہنچائی گئی۔نمازِ جنازہ میں اے این پی کے رہنما شاہی سید، جے یو آئی ف کے رہنما راشد سومرو، قاری محمد عثمان، قاری شیرافضل،مسلم لیگ(ن) کے رہنما نہال ہاشمی اور جماعت اسلامی کے عبدالرزاق سمیت میپ کے ہزاروں

کارکنوں اور ہمدردوں نے شرکت کی۔بعدازاں میت کو کوئٹہ روانہ کردیاگیا۔خیال رہے کہ عثمان کاکڑ کی میت قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی۔واضح رہے کہ مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے، بیٹے خوش حال

خان نے دعوی کیا ہے کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان کاکڑ تین روز قبل سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے، اور آج کراچی میں زخموں کی تاب نہ

لاتے ہوئے چل بسے، انھیں تین روز قبل بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تھا، عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر تھے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…