اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی نواز اعوان کو پارلیمنٹ میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر والدہ نے گھر سے نکال دیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی نواز نے کہا ہے کہ کچھ روز قبل پارلیمنٹ میں جو ہوا اس کا دفاع نہیں ہو سکتا مجھے سے جو غلطی ہوئی ہے
میں اس پرشرمندہ ہوں ، انکا کہنا تھا کہ میری پارلیمنٹ میں غیر اخلاقی زبان والدہ نے سنی تو وہ بہت سخت ناراض ہو گئیں اور انہوں نے مجھے گھر سے نکال دیا جبکہ میرے گھر والے نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا کہ انہیں ایسی گفتگو نہیں کرنی چاہیے تھی ۔ دوسری جانب ڈپٹی سپیکر کی جانب سے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجٹ پر عام بحث کے دوران صوبائی وزیر فیاض الحسن اپنی نشست سے کھڑے ہو گئے اورپیپلز پارٹی کے حسن مرتضی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کیلئے ڈپٹی سپیکر سے اجازت طلب کی۔تاہم ڈپٹی اسپیکر نے فیاض الحسن چوہان کو بات کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ اپنی باری پر بات کیجیے گا جس پر وہ احتجاجاًایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میرا یہ اسمبلی میں دوسرا دور ہے آج پہلی مرتبہ واک آؤٹ کیا ہے۔شیخ روحیل اصغر نے اپنی کالک پورے پنجاب کے عوام کے منہ پر لگائی۔ حسن مرتضی نے پاکستان کی محنت کش طبقے کو کمی کہا، میں نے ان کا لطیفہ خاموشی سے سنا۔میں نے ڈپٹی سپیکر سے کیا کہ حسن مرتضی نے لاکھوں ایسے لوگوں کا دل دکھایا ہے جو محنت کش ہیں اس لئے حسن مرتضی ان باتوں پر معافی مانگیں، حسن مرتضی نے ڈھٹائی سے معافی مانگنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ مجھے نقطہ اعتراض پر بولنے کا بھی موقع نہیں ملا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ لاڑکانہ والوں کا دور نہیں اس پر معافی مانگی جائے۔ شیخ روحیل اصغر کو کہوں گا کہ بابا بلھے شاہ اور میاں محمد بخش کی سرزمین پر کوئی گالی نکالنے والا نہیں،انہوں نے اپنی غلطی کو پورے پنجاب کے سر تھوپنے کی کوشیش کی،علی نواز اعوان نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی رات ہی معافی مانگ لی تھی۔پاکستان میں فنکاروں کی کوئی کمی نہیں ہے،میں حسن مرتضی سے کہوں گا کہ وہ شیخ روحیل اصغر نہ بنیں، میرا احتجاج حسن مرتضی اور ڈپٹی سپیکر کے خلاف ہے۔