اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )معروف صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ مفتی عزیز الرحمان کی مزید 4 ویڈیوز منظر عام پر آگئیں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق انکا کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیوز میں مفتی عزیز اپنے ہوش و حواس میں کھڑے ہیں اور بظاہر وہ نشے کی حالت میں نہیں لگ رہے بلکہ وہ فون پر بھی کسی کیساتھ نارمل آواز میں بات چیت بھی کر رہے ہیں ۔ معروف اینکرجمیل فاروقی نے انکشاف کیا
مفتی عزیز الرحمان کی نامناسب کل چودہ ویڈیوز سامنے آ چکیں ہیں جنہیں وہ بلر کرنے کے بعد اپنے شو میں دکھائیں گے ۔ ان ویڈیوز میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ سب کارروائی مسئول وفاق المدارس عربیہ کے دفتر میں ہوئی ہے۔ یہ ویڈیوز مختلف اوقات کی ہیں۔ ایک ویڈیو میں مفتی عزیز اپنے دفتر میں فرشی نشست پر بیٹھے کتاب پڑھ رہے ہیں اور طالب علم بھی ان کیساتھ نامناسب حالت میں موجود ہے ۔ دوسری جانب مفتی عزیز الرحمٰن کو طالبعلم کے ساتھ نامناسب ویڈیوز کے جرم میں گرفتار کرنے کے لئے ٹاؤن شپ کے علاقے میں پولیس کا چھاپہ، ملزم پہلے ہی فرار ہوگیا۔پولیس کے مطابق مفتی عزیز الرحمٰن کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا گیا تو ملزم تینوں بیٹوں سمیت پہلے ہی وہاں سے فرار ہوگیا۔لاہور پولیس کاکہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔قبل ازیں پنجاب پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹوئٹ میں کہا گیا کہ لاہور پولیس کو مقدمہ درج کرنے اور مجرم کی گرفتاری کے لئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، قانون اپنا راستہ اپنائے گا، شمالی چھاؤنی کے علاقہ میں ایک مدرسہ کے عمر رسیدہ استاد مفتی عزیز الرحمن کی طالبعلم کے ساتھ ویڈیو سامنے آنے کے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ متاثرہ طالبعلم صابر شاہ کی مدعیت میں مفتی عزیز الرحمن، ان کے تین بیٹوں، ان کے ایک ساتھی اور دو نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں 377 اور506کی دفعات درج کی گئی ہیں۔ایف آئی اے کے متن میں مفتی عزیز الرحمن نے امتحان میں اپنی جگہ کسی اور طالبعلم کو بٹھانے پر مجھے تین سال تک وفاق المدارس کے امتحانات میں بیٹھنے پر ممنوعہ قرار دیدیا لیکن میری جانب سے منت سماجت پر افسوسناک عمل پر آمادہ کیا اور میں مجبوری میں ان کی چال اور زیادتی کا نشانہ بنتا گیا اور انہوں نے کئی مرتبہ میرے ساتھ یہ افسوسناک کام کیا۔ اس کے باوجود میرے لئے کچھ نہ کرنے پر میں نے انتظامیہ سے رجوع کیا لیکن میر ی بات کو تسلیم نہ کیا گیا جس کے بعد میں نے مجبور ہو کر خودچوری اپنی ویڈیو بھی بنائی اور اس کے ثبوت وفاق المدارس عربیہ کے ناظم اعلیٰ کو بھی پیش کئے۔اس بارے معلوم ہونے پر مفتی عزیز الرحمن نے مجھے قتل کرنے کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں اور چند روز قبل جب کسی نے یہ ویڈیو وائرل کر دی تو میں نے خود کو نقصان پہنچانے کے لئے ایک ویڈیو ریکارڈ کی۔