اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی دماغ کی شریان پھٹ گئی گر کر شدید زخمی، حالت انتہائی تشویشناک ‎

datetime 18  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی کے صوبائی صدر وسابق سینیٹر عثمان خان کاکڑ برین ہیمبرج کے حملے کے بعد گر کر زخمی ہو گئے ہیںپارٹی رہنما سابق صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال کے مطابق جمعرات کو عثمان خان کاکڑ کوئٹہ میں واقع اپنے گھر میں تھے جب ان کی دماغ کی شریان پھٹ گئی۔ برین ہیمبرج کے اس حملے کے وہ خود کو نہ سنبھال سکے اور گر کر زخمی ہو گئے۔

انہیں سر پر چوٹ آئی ہے۔عثمان کاکڑ کو فوری طور پر کوئٹہ کے علاقے پشین سٹاپ میں واقع نجی ہسپتال اور پھر کوئٹہ کے معروف نیورو سرجن ڈاکٹر نقیب اللہ کے کلینک لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نقیب اللہ، ڈاکٹر راز محمد کاکڑ، ڈاکٹر امان اللہ کاکڑ، ڈاکٹر فیض ترین اور ڈاکٹر مناف ترین پر مشتمل ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے آپریشن کیا۔پارٹی رہنما کے مطابق آپریشن کے بعد عثمان کاکڑ کو سٹی انٹرنیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔عبدالرحیم زیارتوال نے اردو نیوز کو بتایا کہ پارٹی کے سینیئر رہنما کی حالت بدستور تشویشناک ہے، وہ کومہ میں ہیں اور آپریشن کے بعد صرف ایک بار پاں کو حرکت دی ہے۔بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والے عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر ہیں۔ انہوں نے عملی سیاست کا آغاز تین دہائیاں قبل پشتونخوا میپ میں شمولیت سے کیا اور تب سے اسی سے وابستہ ہیں۔محمود خان اچکزئی کے بعد عثمان کاکڑ پشتونخوا میپ کے سب سے مقبول رہنما مانے جاتے ہیں۔عثمان کاکڑ نے 1987 میں کوئٹہ کے لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی میں بھی وہ پشتونخوا میپ کی طلبہ تنظیم پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے وابستہ رہے۔عثمان کاکڑ 2015 سے مارچ 2021 تک سینیٹ آف پاکستان کے رکن رہے۔ 2018 میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے اتحاد سے سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کا الیکشن لڑا تاہم کامیاب نہ ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…