لاہور( این این آئی)پنجاب حکومت کی جانب سے گزشتہ چھ ماہ سے وظیفہ نہ ملنے کی وجہ سے مستحق فنکار انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ۔ان فنکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ چھ ماہ کے وظیفے کے چیک بہت جلد بن جائیں گے اور انہیں ادائیگی کر دی جائے گی مگر ابھی تک
اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے فنکار انتہائی تنگ دستی او ر غربت کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اس لئے مطالبہ ہے کہ چھ ماہ کے وظائف کی مد میں یکمشت ادائیگیاں کی جائیں۔ فنکاروں نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ سینئر آرٹسٹوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے جو نام نہاد فنکاروں کی سکروٹنی کرے تاکہ اصل حقداروں کو ان کا حق مل سکے ۔ پہلے فنکاروں کی تعداد1600تھی جنہیں اب 1900کر دیاگیا ہے او ر اس میں بعض ایسے لوگ ہیں جن کا فن سے دور دور کا بھی تعلق نہیں ۔دوسری جانب شوبز کو خیر باد کہنے والی رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ رابی فائونڈیشن کے زیر اہتمام تعلیمی اداروںمیں محنت مزدوری کرنے والے طلبہ کیلئے بھی ایک تعلیم کی ایک شفٹ رکھی گئی ہے اور مجھے قوی امید ہے کہ یہ بچے ایک دن معاشرے میں نمایا ں مقام حاصل کریں گے۔ ایک انٹر ویو میں رابی پیرزادہ نے کہا کہ ہمارے سکولوں میں تین شفٹوں میںتعلیم دی جاتی ہے اور ایسے طلبہ جو شام کے اوقات میں محنت مزدوری کر کے اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیںانہیں پہلی شفٹ میں تعلیم دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی محنت مزدوری بھی کر سکیں اور ان طلبہ پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں طلبہ کوبہترین تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جاتی ہے ۔میری صاحب ثروت شخصیات سے اپیل ہے کہ وہ غریب اور مستحق گھرانوں کے بچوں کو تعلیم دلوانے کیلئے منصوبے شروع کریں اور اسی سے پاکستان کی قسمت بدلی جا سکتی ہے ۔