لاہور (این این آئی) اسٹیٹ بینک نے کورونا کے باعث دی گئی رقوم کی مفت انٹر بینک ٹرانسفر کی رعایت واپس لے لی، اب بینک اکاؤنٹ سے رقم ٹرانسفر کرنے پر0.1 فیصد تک ٹیکس دینا ہوگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق کورونا کی وجہ سے مارچ 2020 میں انٹربینک ٹرانزیکشن پر عائد ٹیکس کی وصولی گزشتہ سال روک دی گئی تھی،
لیکن اب کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر اسٹیٹ بینک نے فیصلہ کیا ہے کہ بغیر فیس انٹر بینک ٹرانزیکشن کی رعایت واپس لی جائے، اب ایک ماہ میں ایک اکانٹ سے 25 ہزار روپے سے زائد کی رقم منتقل کرنے والے صارفین کو صفر اعشاریہ ایک فیصد یا دو سوروپے بینک فیس دینا ہوگی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ماہ میں صرف 25 ہزار روپے تک ٹرانسفر کرنے والے صارفین ٹرانزیکشن فیس سے مستثنی ہوگا جبکہ ایک ہی بینک کی مختلف برانچوں کے درمیان ہونے والی آن لائن ٹرانزیکشن بھی فری ہوگی۔ تاہم اسٹیٹ بینک نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ انٹربینک اور موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز گزشتہ سال دو گنا ہوگئی تھی۔ تاجروں اور صنعت کاروں کا کہنا ہیکہ آن لائن بینک ٹرانسفر کے رحجان میں اضافے کے بعد ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے کھاتے داروں کو نقصان اور بینکوں کو فائدہ ہوگا۔دوسری جانب انٹر بینک میں جمعرات کو روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا ہو گیا جبکہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر سستا ہو گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 10پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت فروخت156.70روپے سے بڑھ کر156.80روپے ہو گئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 10پیسے سستا ہو گیا جس سے ڈالر کی
قیمت فروخت157.40روپے سے کم ہو کر157.30روپے پر آ گئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 1.50روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید 189روپے سے گھٹ کر186.50روپے اور قیمت فروخت190.50روپے سے گھٹ کر188.50روپے پر آ گئی جبکہ80پیسے کی کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت خرید219.50روپے سے گھٹ کر218.20روپے اور قیمت فروخت221روپے سے گھٹ کر220.20روپے پر آ گئی۔