لاہور (آن لائن)لاہور ہائیکورٹ میں تھرڈ ڈویژن پاس طلباء کو ملازمتیں فراہم کرنے حکم جاری کردیا ہے اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ نے یہ حکم دائر کی گئی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے جاری کیا۔واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور کے دو میگا پراجیکٹ
اورنج لائن ٹرین سروس اور میٹروبس سروس منصوبے تو مکمل ہوچکے ہیں۔ لیکن ان منصوبوں کی وجہ سے بدحالی کا شکار پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس گراؤنڈ تاحال اپنی اصلی حالت میں بحال نہیں ہوسکی۔ جس کے باعث مذکورہ گراؤنڈ میں بالخصوص کرکٹ کا کھیل بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔ گراؤنڈ کی سنٹرل پیچھ سمیت دیگر تمام پیچھز تباہی کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ گراؤنڈ کی اصل حالت میں بحالی کی ذمہ داری لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے کندھوں پر تھی۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کی جانب سے دائر کردہ درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے نیب لاہور کو خواجہ آصف کو بھجوائے گئے نیب نوٹس کی دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست ضمانت پر آئند سماعت 21 جون تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔ واضح رہے کہ خواجہ آصف نے منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو اپنی درخواست ضمانت دائر کررکھی ہے۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب نے خواجہ آصف کے خلاف ریفرنس بنا کر اسلام آباد بھیج دیا ہے۔ عدالت دو ہفتے کی مہلت دیں
نیب عدالت کو تمام دستاویزات پیش کردے گا۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیا ہم درخواست ضمانت کو دو ہفتے تک التوا میں رکھے عدالت اتنے عرصے تک کیس کو التواء میں نہیں رکھ سکتی عدالت کے استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ (ن) لیگی رہنما خواجہ آصف 27 جنوری سے جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ جس پر
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نیب 27 جنوری سے آج تک کیا کرتا رہاہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کیا اب ہم نیب کے وکیل کی خواہش پر چلیں گے۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست ضمانت پر پیر کو سماعت کی جائے گی نیب پراسیکیوٹر پیر کو تمام دستاویزات کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں۔