واشنگٹن (آن لائن ) انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے جی میل سروس کو مکمل ری ڈیزائن کرنے کا اعلان کیا ہے۔گوگل کے مطابق جی میل کو ری ڈیزائن کرکے اس میں متعدد نئے ٹولز کا اضافہ کیا جائے گا جو کمپنی کے دیگر ٹولز جیسے ڈاکس اور شیٹس کے ساتھ کام کرسکیں گے۔یہ بنیادی طور پر گوگل کی جانب سے اپنی دفتری امور کی ایپس کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے
جس میں جی میل کو کمانڈ سینٹر کی حیثیت دی جائے گی۔مگر گوگل کی جانب سے صرف دفتری ورکرز کو ہدف بنانے کی بجائے جی میل کے عام ورڑن میں ان ٹولز کا اضافہ کیا جارہا ہے۔جی میل میں سب سے بڑی تبدیلی ایک نئے فیچر اسپیسز کی شکل میں ہوگی جس میں مختلف افراد رئیل ٹائم میں ایک ساتھ کسی پراجیکٹ پر کام کرسکیں گے۔اس فیچر میں لوگ ایک دوسرے سے چیٹ، فائلوں کا تبادلہ اور گوگل ڈاکس کو ٹیب سوئچ کیے بغیر ایڈٹ کرسکیں گے۔یہ ٹولز گزشتہ سال سے گوگل ورک اسپیس کے ان صارفین کو دستیاب ہیں جو ماہانہ 12 سے 18 ڈالرز (1870 سے 2800 روپے تک) ادا کرتے ہیں مگر اب کمپنی کا کہنا ہے کہ اب ان ٹولز کو تمام گوگل اکاؤنٹس کے لیے مفت فراہم کیا جائے گا۔ گوگل کے مطابق کنزیومر اور بزنس پراڈکٹس کو ایک جگہ جمع کرنے کا مطلب یہ بھی ہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کے بیس کو بھی اکٹھا کیا جارہا ہے۔گوگل کے مطابق 3 ارب سے زیادہ افراد اس کی پروڈکٹویٹی سروسز بشمول جی میل، ڈاکس، ڈرائیو اور کیلنڈر کو استعمال کرتے ہیں۔کمپنی کی جانب سے گوگل میٹ کے لیے بھی ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے جسے کمپینن موڈ کا نام دیا گیا ہے۔گوگل کی جانب سے چھوٹی کمپپنیوں کے لیے ایک نئی سبسکرائپشن سروس کا اعلان بھی کیا گیا جس کا مقصد جی میل یا ڈرائیو کی مدد سے اپنے کاروبار کو منظم کرنے والے چھوٹے اداروں کو کمپنی کے چند پریمیئم فیچرز تک رسائی دینا ہے۔ #/s#