ریاض،قاہرہ (این این آئی )سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے بتایا ہے کہ رواں سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے عازمین حج کی رجسٹریشن کے خواہشمند شہریوں اورمملکت میں مقیم مسلمانوں کے لیے الیکٹرانک پورٹل لانچ کیا گیا ہے جس کے ذریعے اتوار کو دن 1 بجے سے رجسٹریشن شروع ہوگئی ہے، رجسٹریشن کا عمل بدھ کی رات 10بجے
تک جاری رہے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزارت نے تصدیق کی کہ رجسٹریشن کی سہولت چوبیس گھنٹے کے دوران دستیاب ہے۔ جلد اندراج کی کوئی ترجیح نہیں ہے۔ حج پیکجز کی خریداری اگلے جمعہ 18 جون کو سہ پہر 1 بجے سے سے شروع ہوگی۔حج ، عمرہ اور وزٹ برائے قومی کمیٹی کے ایک ممبر محمد السمیح نے بتایا کہ کرونا وائرس وبائی مرض کے تسلسل کے باوجود سعودی عرب نے حجاج کرام کی صحت و سلامتی کو محفوظ رکھنے کے لیے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری تدابیر اختیار کی ہیں تاکہ حجاج کرام اور عمرہ زائرین مکمل روحانی کیفیات سے سرشار ہو کر مناسک ادا کرسکیں۔دوسری جانب مصری وزیر برائے اوقاف محمد مختار نے سعودی عرب کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے جس میں رواں سال فریضہ حج کو مملکت کے اندر موجود مقیم مسلمانوں اور مقامی شہریوں تک محدود کرنے کے ساتھ حجاج کی تعداد ساٹھ ہزار مقرر کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مصری وزیر اوقاف کا کہنا تھا کہ
سعودی عرب کی طرف سے رواں سال حج سے متعلق انتظامی فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ہم اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال حج کے سلسلے میں سعودی عرب کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ کے عزم کا ثبوت ہے۔انہوں نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ میں زندگی
کی حفاظت کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے مملکت سعودی عرب کے اس سال حج کو محدود رکھنے کے فیصلے کی حمایت اوراس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ موجودہ کرونا وبا میں حج سے متعلق اس سے بہتر اور کوئی فیصلہ نہیں ہو سکتا۔مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے بھی رواں سال فریضہ حج سے متعلق سعودی عرب کے وضع کردہ طریقہ کار کی
حمایت کی ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے امسال فریضہ حج کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت کے اعلان کے مطابق سال رواں کے حج میں صرف 60 ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فریضے کی ادائی کی اجازت ہوگی۔دنیا بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور وائرس کی نئی شکلیں ظاہر ہونے کے باعث فریضے کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔