لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مالی بے ضابطگیوں کے الزام سے بری ہونے کے باوجود ایڈہاک ملازم ریگولر ہونے کا حقدار نہیں ہوگا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے آصف مشتاق کی درخواست پر 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فاضل عدالت نے مالی بے ضابطگیوں کے الزام پر
برخاست ایڈہاک فارما سسٹ کی نوکری پر بحالی کی درخواست خارج کردی۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے نوکری بحالی کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سروس ٹربیونل کی بجائے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، درخواست گزار نے داد رسی کیلئے اپنی مرضی سے سروس ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ درخواست گزار نے خورد برد کا الزام ختم کروانے اور نوکری پر بحالی کی دہری استدعا کی تھی، ٹربیونل نے صرف درخواست گزار پر لگائے گئے الزام کا دھبہ ختم کیا تھا، پنجاب سروس ٹربیونل نے درخواست گزار کو نوکری پر بحال کرنے کا حکم نہیں دیا تھا، درخواست گزار سروس ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں بھی چیلنج نہیں کیا۔فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نویدہ طفیل کیس میں ایڈہاک ملازمین کی نوکریوں سے متعلق قانونی نکتہ 2003 میں طے ہو چکا ہے، درخواست ہائیکورٹ سے ریلیف لینے کیلئے سروس ٹربیونل کے فیصلے سے دور رہنے کی کوشش میں تھا، ایڈہاک ملازمین کو لامحدود عرصے تک نوکری پر تعینات نہ کرنے کا اصول بھی طے ہو چکا ہے، حکومت بھی ایڈہاک ملازمین کو غیر متعین عرصے تک نوکری پر تعینات کرنے کاحق نہیں رکھتی۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مالی بے ضابطگیوں کے الزام سے بری ہونے کے باوجود ایڈہاک ملازم ریگولر ہونے کا حقدار نہیں ہوگا