اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کا مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانا اسرائیل سے برداشت نہ ہو سکا، غصے سے آگ بگولہ ہونے لگا۔اسرائیلی وزارت خارجہ کے جنرل مینیجر ایلون یوشپز نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان خود شیشے کے محل میں رہتا ہے، پاکستان کو اپنے ملک کے
اندر انسانی حقوق کی صورت حال کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اسرائیلی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انسانی حقوق کا ’چمپئن‘ پاکستان مشرق وسطیٰ کی واحد جمہوریت (اسرائیل) کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے خصوصی سیشن میں تبلیغ کر رہا ہے، یہ دوہری پالیسی ہے۔ یاد رہے کہ جمعرات کے روز ہونے والے انسانی حقوق کمیشن کے ورچوئل اجلاس میں پاکستان بھی ان 24 ممالک میں شامل تھا جنھوں نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔دوسری جانب اسرائیلی انٹیلی جنس کے وزیر ایلی کوہن نے زور دے کر کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔انہوں نے عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ نمٹنے کے لیے تمام آپشنز کھلے ہیں۔ ہم اسے جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے۔ شام، یمن کے علاوہ لبنان اورفلسطین میں بھی ایران کی کھلی مداخلت جاری ہے۔یوسی کوہن نے کہا کہ ایران ان ممالک میں گروہوں کو مسلح کر رہا ہے۔یہ ایک خطرناک ٹیومر ہے اور ہم دیکھتے ہیں کہ وہ شام میں کیا ڈھونڈ رہا ہے کیوں کہ اس نے وہاں اسکول اور اسپتال نہیں بنائے ہیں۔انہوں نے فلسطین کے معاملے پر بھی زور دیا اور کہا کہ فلسطینی شہر میں جو کچھ ہوا اس سے عرب ممالک کے ساتھ امن معاہدوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔