کراچی(این این آئی)ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سینیٹ امیدواروں سے پارٹی ٹکٹ کے لیے رقم ادا نہ کرنے، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہونے اور ووٹ کی خریدار و فروخت میں شامل نہ ہونے کے حلف نامے لینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق خواتین کی مخصوص نشست
پر پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان پہلی امیدوار ہیں جنہوں نے حلف نامہ جمع کرادیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے امیدواروں سے حلف نامے لینا شروع کردیے ہیں، حلف نامے میں 5 سوال کے جواب دینے ہیں۔ امیدوار کو سب سے پہلے تحریر کرنا ہے کہ وہ کس نشست کے لیے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔ دوم اس نے یہ بھی بتانا ہے کہ اس نے ٹکٹ کے حصول کے لیے پارٹی کو کوئی رقم نہیں دی یا پھر ادا کی ہے۔ امیدوار کو بھی یہ حلفا بتانا ہے کہ اس نے کسی بھی ووٹر کو کسی خاص طریقے سے اپنی پسند یا حق رائے دہی استعمال کرنے یا ووٹ دینے سے باز رکھنے کے لیے بلواسطہ یا بلاواسطہ رقم کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ امیدوار کو یہ بھی تصدیق کرنا ہوگی کہ اس الیکشن میں وہ آئین و قانون کی خلاف ورزی، بدعنونی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ تائید کرے گا کہ الیکشن کمیشن 2017 کے ایکٹ کے تحت کھاتوں یا اثاثوں کی جانچ پڑتال کرسکتا ہے ساتھ ہی وہ الیکشن کمیشن کے ضابطوں پر عمل کی یقین دہانی بھی کرائے گا۔