ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بالی ووڈ کی اداکارہ پریانکا چوپڑہ کو پاکستانی فنکاروں کے حق میں بیان دینا مہنگا پڑ گیا ہے۔ انھیں اس بیان کے بعد سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انڈین موشن پکچرز پرڈیوسرز ایسوسی ایشن (آئی ایم پی پی اے) کے صدر ٹی پی اگروال کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پریانکا چوپڑہ کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کے حق میں بیان بدقسمتی ہے۔ اگروال نے کہا کہ پریانکا کے والد کا تعلق خود بھارتی فوج سے تھا۔ ان کے والد نے بھارتی فوج میں ڈاکٹر کی حیثیت سے فوجیوں کا علاج کیا ہوگا اور بہت سی ہلاکتیں بھی دیکھی ہونگی۔ اس کے باوجود پریانکا چوپڑہ کی جانب سے ایسے بیان کو بدقسمتی ہی کہا جا سکتا ہے۔ٹی پی اگروال کا مزید کہنا تھا کہ اگر وہ پرڈیوسرز کی مدد کرنے کی خواہش رکھتی ہیں تو انھیں عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں اور ان کی فلموں کی ریلیز کی کوشش کر کے دیکھ لیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ انڈین موشن پکچرز پرڈیوسرز ایسوسی ایشن نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی عائد نہیں کی۔ اگر پاکستانی کاسٹ کو لے کر کوئی فلم مکمل ہو چکی ہے تو اسے ضرور ریلیز ہونا چاہیے۔ تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے ختم ہونے تک پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کرنے سے اجتناب کی جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پریانکا چوپڑا نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے اپنے ملک سے محبت ہے۔ ملک کے مفاد میں حکومت کے ہر فیصلہ کی وہ حمایت کرتی ہیں لیکن ان کا سوال ہے کہ دو ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد ہر مرتبہ صرف فنکاروں کو ہی نشانہ کیوں بنایا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہر معاملہ کے لئے فنکاروں کو قصوروار ٹھہرانا غلط ہے۔ کشیدگی کیلئے فنکاروں کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ پریانکا چوپڑا نے کہا کہ کسی بھی فنکار نے کبھی ایسا کچھ ایسا نہیں کیا جس سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا ہو۔ لیکن ہر دفعہ فنکاروں کو ہی سولی پر چڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ صرف ہمیں ہی کیوں، بزنس مین، ڈاکٹرز اور سیاستدانوں کو کیوں نہیں؟