دہلی (نیوز ڈیسک)عامر خان ہندوستان میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور عدم برداشت کے بیان کے بعد شدید تنقید کی زد میں ہیں اور اب انتہاپسند ہندو جماعت شیو سینا نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر وہ ہندوستان میں خود کو محفوظ تصور نہیں کر رہے تو ‘پاکستان چلے جائیں۔دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹرا کے وزیر ماحولیات اور سینیئر شیو سینا رہنما رام داس کدم کا کہنا تھا، “عامر خان اب تک ایک مشہور اداکار تھے، لیکن اب ہمیں لگتا ہے کہ ہم سانپ کو دودھ پلا رہے تھے، اگر وہ یہاں نہیں رہنا چاہتے تو پاکستان جاسکتے ہیں۔واضح رہے کہ رواں ہفتے نئی دہلی میں ایک تقریب کے موقع پر عامر خان کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ کرن راو¿ نے بچوں کی حفاظت کے لیے انہیں ملک چھوڑنے کی تجویز دی جو ان کے لیے ‘انتہائی تشویشناک’ لمحہ تھا۔عامر کا کہنا تھا کہ “کرن اور میں ساری زندگی ہندوستان میں رہے ہیں، پہلی مرتبہ انھوں نے پوچھا کہ کیا ہمیں ہندوستان سے منتقل ہوجانا چاہیے؟ان کا مزید کہنا تھا “یہ کرن کی جانب سے ایک بہت بڑا بیان ہے، وہ بچوں کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں، وہ ہر روز اخبار کھولتے ہوئے خوف محسوس کرتی ہیں”.عامر خان کا مزید کہنا تھا ،” اس ملک کا شہری ہونے کی حیثیت سے ہم اخبارات میں وہ سب کچھ پڑھتے ہیں جو ہندوستان میں ہورہا ہے، میں اس بات سے انکار نہیں کرسکتا، میں بہت سے واقعات کی وجہ سے تشویش زدہ ہوں”.اس بیان کے بعد عامر خان پر شدید تنقید کی گئی، حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمان شاہ نواز حسین کا کہنا تھا کہ اداکار یہ نہ بھولیں کہ انہیں ہندوستان نے ہی سپر اسٹاز بنایا ہے۔ہندوستان کے مختلف شہروں میں عامر خان کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور پوسٹرز بھی جلائے، جس کے بعد اداکار کے گھر کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی.عامر کے بیان کے بعد ٹوئٹر پر عامر خان نام سے ایک ٹرینڈ بھی بن گیا جس میں کچھ لوگوں نے بغیر ڈرے صحیح بات سامنے لانے پر اداکار کا ساتھ دیا جب کہ کچھ افراد نے اِسے خبروں میں اِن رہنے کا ذریعہ گردانتے ہوئے شدید تنقید کی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں