ایڈنبرا(نیوز ڈیسک)سکاٹ لینڈ کی ایڈنبرا یونیورسٹی نے بالی وڈ کے سپر سٹار شاہ رخ خان کو، فلموں میں ان کے کام اور عوامی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں کے لیے، ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا ہے۔ڈگری حاصل کرنے کے بعد بی بی سی سے بات کرتے ہوئے شاہ رخ نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ وہ اس کے کتنے مستحق ہیں، لیکن چونکہ اس سے انھیں مزید محنت کرنے کی ترغیب ملے گی، تو انھیں لگتا ہے کہ وہ اس کے اتنے حق دار تو ہیں۔شاہ رخ خان نے کہا ’مجھے کئی بار دن میں 18 گھنٹے تک کام کرنا پڑتا ہے، اس کا کوئی ملال نہیں ہے۔ آپ جب تفریحی صنعت میں ہوتے ہیں تو لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے ایسا کرنا پڑتا ہے۔‘انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ اداکار خود پرست ہوتے ہیں۔شاہ رخ کا کہنا تھا ’ اداکار خود پرست نہیں ہوتے۔ اگر ایسا ہوتا تو میں اپنے سے بالکل مختلف قسم کے انسان کی کردار ادا نہیں کر پاؤں گا۔ آپ مختلف دنوں میں مختلف کردار ادا کرتے ہیں، ایسے میں آپ خود پر توجہ مرکوز نہیں کر سکتے، خود پرست ہونے کی تو بات دور ہے۔‘انھوں نے کہا کہ کئی بار حقیقی شاہ رخ اور پردے پر نبھائے گئے کردار کے درمیان لائن دھندلی پڑ جاتی ہے۔ان کے مطابق ’جب آپ 18 گھنٹے میک اپ لگا کر رول کرتے رہتے ہیں تو یہ بتانا ذرا مشکل ہو جاتا ہے کہ اصل شاہ رخ کون ہے۔ آپ خود سے دور ہو جاتے ہیں۔ شاید اپنے بچوں کے ساتھ میں اپنے اصل روپ میں رہتا ہوں۔‘شاہ رخ خان نے کہا کہ بھارت میں اب خواتین بھی اپنا مقام بنا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا ’انھیں مکمل انصاف ابھی نہیں مل پا رہا ہے، ان کے ساتھ امتیازی سلوک اب بھی ہوتا ہے۔ فلم انڈسٹری میں انہیں یکساں فیس ملنی چاہیے۔ لیکن اس میں وقت لگے گا۔ میں اپنی کمپنی میں بنی فلموں میں ہیروئنوں کا نام پہلے دیتا ہوں۔‘انہوں نے کہا ’میں یہ مانتا ہوں کہ بالی وڈ کی اداکاراؤں کو کم پیسے ملتے ہیں لیکن اب حالات بدل بھی رہے ہیں۔‘بالی وڈ کے سپر سٹار نے کہا کہ ان کی فلموں کو کامیاب بنانے میں اداکاراؤں کا کردار ان سے زیادہ رہتا ہے، وہ زیادہ محنت کرتی ہیں لیکن انہیں اس کا کریڈٹ نہیں ملتا ہے۔