راولپنڈی(نیوزڈیسک) عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کے خلاف چالان پیش کرنے میں مسلسل تاخیر پر کسٹم حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 مئی تک توسیع کردی جمعہ کو کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کو راولپنڈی کی بینکنگ کورٹ کے جج صابر سلطان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران ماڈل ایان علی کے وکیل نے کہا کہ 55 روز سے پولیس نے ان کے موکل کوجیل میں رکھا ہوا ہے تاہم چالان پیش نہیں کیا جارہا، اگر کسٹم حکام چالان پیش نہیں کر سکتے تو ماڈل ایان علی کو رہا کردیا جائے، جب چالان پیش ہو گا تو ایان علی بھی پیش ہو جائیں گی۔ عدالت نے کسٹم حکام کی جانب سے ماڈل ایان علی کے خلاف چالان پیش نہ کرنے میں مسلسل تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پہلے ہی بدنام ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسٹم کا ادارہ بھی کام نہیں کرتا، ایک گھنٹے میں چالان سمیت ملزمہ کو پیش کیا جائے ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔بعد ازاں عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ماڈل ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 مئی تک توسیع کردی دوسری جانب کسٹم انٹیلی جنس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے ماڈل ایان علی کے خلاف منی لا نڈرنگ کا مقدمہ دائر کرنے کے لئے نئی درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ صرف کرنسی اسمگلنگ کا نہیں بلکہ منی لانڈرنگ کا کیس ہے، ایئرپورٹ سے جو فوٹیج حاصل کی گئی ہے اس میں ماڈل ایان علی کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں جب کہ ملزمہ کو مدد فراہم کرنے والے تمام افراد کے چہرے بھی سامنے آ چکے ہیں لہذا ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے اور کیس کی ازسر نو تفتیش کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 12 مئی کو فریقین کو طلب کر لیاہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں