لاہور (نیوز ڈیسک) میڈیا نمائندے اپنے عجیب و غریب سوال پوچھنے سے کبھی باز نہیں آتے ہیں۔ ان سے نمٹنے کا بہترین ہتھیار حاضر جوابی ہوتا ہے۔ اس فن میں بالی ووڈ سٹار شاہ رخ خان کو جس قدر ملکہ حاصل ہے، شائد ہی کسی دوسرے اداکار کو ہو۔ شاہ رخ جانتے ہیں کہ کس صحافی کے کون سے سوال کا کیا جواب دینا ہے یا اسے کیسے چپ کروانا ہے۔ اس کیلئے شاہ رخ کا ہتھیار حس مزاح ہوتی ہے۔ اس معاملے میں وہ اس قدر مہارت رکھتے ہیں کہ صحافیوں کو چپ ہوتے ہی بنتی ہے۔ ان کی ایسی ہی حاضر جوابی کے کچھ قصوں سے آپ بھی لطف اندوز ہوں۔
ایک بار رپورٹر نے شاہ رخ سے طنزاً پوچھا کہ وہ کب مختلف فلمیں، بہتر فلمیں بنانا شروع کردیں گے۔ شاہ رخ کا جواب بے حد سادہ مگر کانٹے کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ مختلف سوال، بہتر سوال کرنا شروع کریں گے۔ایک بار رپورٹر نے شاہ رخ سے پوچھا کہ کیا وہ صبح اٹھنے پر بھی اسی قدر خوبصورت دکھائی دیتے ہیں جیسا کہ عام طور پر ہوتے ہیں تو شاہ رخ نے بے حد دلچسپ جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ”ہر صبح پلاسٹک سرجری کے مراحل سے گزرتے ہیں“۔
شاہ رخ نے میڈیا کے سامنے یہ دعویٰ بھی کر رکھا ہے کہ وہ اپنی رات کے چار گھنٹے کی نیند کے علاوہ دن کے بقیہ تمام اوقات میں ایکٹنگ ہی کرتے رہتے ہیں حتیٰ کہ نہاتے ہوئے بھی وہ ایکٹنگ کرتے ہیں۔
اسی طرح ایک بار شاہ رخ نے امریکی امیگریشن حکام کی جانب سے اپنے ساتہ روا رکھے گئے ناروا سلوک پر طنزاً کہا تھا کہ جب انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کے اندر کا مغرور انسان حد سے بڑھ رہا ہے تو وہ امریکہ کا دورہ کرلیتے ہیں۔ امیگریشن حکام ان کے اندر موجود سٹار کے خبط کو لات مار کے باہر کردیتے ہیں۔ایک بار رپورٹر نے شاہ رخ سے سوال کیا کہ وہ ہمیشہ خود کو بہترین کیوں کہتے ہیں۔ شاہ رخ کا جواب تھا کہ اگر خود میں بھی شک میں پڑ گیا تو کون مجھے بہترین مانے گا۔ایک بار رپورٹر کی جانب سے اداکار کو ادا کی جانے والی رقم کے سوال پر شاہ رخ کا جواب بے حد دلچسپ تھا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ اگر آپ نے دوبارہ یہ سوال کیا تو مجھے آپ کی عمر پوچھنا پڑے گی۔
شاہ رخ اپنی ازدواجی زندگی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ جب کبھی وہ بطور باپ یا شوہر ناکام ہوجاتے ہیں تو ایک کھلونا یا ایک ہیرا ان کا کام آسان کردیتا ہے۔شاہ رخ کا دعویٰ ہے کہ وہ دوکاندار کی طرح کام کرتے ہیں، اپنی خدمات کے عوض معاوضہ وصول کرتے ہیں اور اسے بینک میں محفوظ کرلیتے ہیں۔ایک بار ان سے پوچھا گیا کہ اگر کبھی ایسا ہو کہ جاگنے پر انہیں معلوم ہو کہ وہ کرن جوہر بن چکے ہیں تو شاہ رخ کا جواب تھا کہ ایسا تو ممکن ہے کہ وہ جاگنے پر کرن جوہر کیساتھ ہوں تاہم کرن جوہر ہونے کا امکان کم ہے۔
شاہ رخ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس قدر آٹوگراف دیئے ہیں کہ اب انہوں نے چیک لکھنا چھوڑ دیئے ہیں کہ اس کے آخر میں وہ ”ود لو، شاہ رخ“ لکھ دیتے ہیں۔
ایک بار کرن جوہر نے ان سے پوچھا کہ ہریتک اور عامر میں سے کون بہتر اداکار ہے تو شاہ رخ کا جواب تھا کہ ”کس سے بہتر، کیا کرن سے؟“۔
ایک بار شاہ رخ خان کے بائی سیکشوئل ہونے کے سوال پر شاہ رخ نے جواب دیا کہ وہ ” ٹرائی سیکشوئل“ ہیں کیونکہ وہ ہر چیز ٹرائی کرتے ہیں۔
شاہ رخ ایک بار یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ اگر وہ شاہ رخ خان نہ ہوتے تو پھر وہ وہ شخص ہوتے جو شاہ رخ بننا چاہتا ہے۔ شاہ رخ نے ایک بار میڈیا نمائندوں کے سامنے اداکارہ کاجول کو بھارت کی ہی نہیں بلکہ دنیا کی بہترین اداکارہ قرار دیا تھا۔شاہ رخ اور سلمان خان کی چھ سالہ لڑائی کے خاتمے پر جب دونوں ارپیتا کی شادی پر ایک ساتھ رقص کرنے آئے تو سلمان خان کی آنکھوں میں آنسو تھے، اس موقع کو یاد دلاتے ہوئے رپورٹر نے پوچھا کہ دونوں کے تعلقات اب کیسے چل رہے ہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ بہترین چل رہے ہیں اور دونوں اپنے بچے کی منصوبہ بندی بھی کررہے ہیں۔
شاہ رخ حس مزاح میں سب سے آگے۔۔
8
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں