ممبئی(نیوز ڈیسک) بالی ووڈ اداکار سلمان خان پر ایک روز قبل ہٹ اینڈ رن کیس میں غیر ارادی قتل کا جرم ثابت ہو گیا، عدالت نے 5 سال قید کی سزا سنائی، پولیس نے باقاعدہ حراست میں بھی لے لیا لیکن سلمان خان کو ابھی جیل نہیں لے جایا گیا تھا کہ بمبے ہائیکورٹ نے ان کی ضمانت کے احکامات جاری کر دیئے۔ اگرچہ سلمان خان کو 2 دن کے لے ہی ضمانت ملی لیکن وہ وقتی طور پر جیل جانے سے بچ گئے، مجرم قرار دیئے جانے اور پھر سزا ملنے کے بعد جیل جائے بغیر ہی ضمانت حاصل کرنا آسان نہیں ہوتا لیکن سلمان خان کو شکر گزار ہونا چاہئے ہریش سالوے کا جن کی بدولت سلمان خان کو یہ ضمانت ملی۔ 56 سالہ ہریش سالوے سینئر ایڈووکیٹ ہیں اور انہیں بھارت کا سب سے معتبر اور جانا مانا وکیل سمجھا جاتا ہے۔
سلمان خان اور ان کے وکلا کی ٹیم نے ایسا انتظام پہلے ہی کر رکھا تھا کہ جیسے ہی سلمان خان کو سزا سنائی جائے، فورا ہی ان کی ضمانت کا بندوبست کیا جائے۔ عام طور پر ایسا ہونا آسان نہیں ہوتا کیونکہ جب تک فیصلے کی تفصیلی کاپی نہیں ملتی وکلائ حضرات عدالت میں ضمانت کا کیس ہی دائر نہیں کرتے لیکن سلمان خان اور ان کے وکیلوں نے یہ طریقہ ڈھونڈ نکالا، ہریش سالوے کو پہلے سے ہی اعتماد میں لے لیا گیا تھا کہ سلمان خان کے مجرم قرار دیئے جانے کی صورت میں ضمانت کا کیس ان کے سپرد ہو گا۔ جیسے ہی سیشن کورٹ نے سلمان خان کو مجرم قرار دیا اور ابتدائی فیصلہ سنایا، ہریش سالوے نے فوراً ہی ابتدائی معلومات کی بنیاد پر بمبے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، یوں تین گھنٹے کے اندر اندر سلمان خان کو ضمایت مل گئی اور وہ باندرا میں اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
سرکاری وکیل اجوال نکم کا کہنا ہے کہ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا لیکن تکنیکی بنیادوں پر ایسا ممکن ہے، اگر سلمان خان کو ضمانت ملی ہے تو اس میں کسی طرز کی قانونی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ سلمان خان کے وکلائ اب کیس تیار کر رہے ہیں اور کل ان کی ضمانت کا وقت ختم ہونے سے قبل کیس دائر کر دیا جائے گا تا کہ سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا جا سکے۔ اس طرح بالی ووڈ اداکار کو طویل عرصے تک ضمانت مل جائے گی تاہم اس بات کا فیصلہ بمبے ہائیکورٹ کے ججز کریں گے۔
ہریش سالوے نے سلمان خان کو جیل جانے سے کیسے بچایا؟
7
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں