لاہور(نیوز ڈیسک)بالی ووڈ کے اداکار سلمان خان کے خلاف 2002 کے ایک ہٹ اینڈ رن یعنی گاڑی سے کچلنے کے مقدمے میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔سلمان خان کے وکیل نے مقدمے کی سماعت کے دوران جج کو بتایا کہ اس واقعے میں لوگ شدید زخمی نہیں ہوئے تھے بلکہ جب ان کی کار کو ایک کرین کی مدد سے ہٹایا جا رہا تھا تو متاثرہ افراد اس کی زد میں آ گئے تھے۔خیال رہے کہ یہ واقعہ 28 ستمبر 2002 کی شب پیش آیا تھا بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق وکیل صفائی شری کانت شیواڈے نے اپنی حتمی دلیل میں جج ڈبلیو ڈی دیش پانڈے کو بتایا کہ ایسے شواہد ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے بعد جب کار کو ایک کرین کی مدد سے اٹھایا جا رہا تھا تو اس کے نیچے جو لوگ تھے وہ اس کی زد میں آگئے۔انہوں نے کئی گواہان کے بیان پڑھ کر سنائے کہ بستر کی چادر یا تکیے کے غلاف پر خون کا کوئی نشان تھا اور نہ ہی سیڑھی پر تھا۔