پشاور(نیوز ڈیسک) موبائل فون کے ذریعے ایک خاتون کی قابل اعتراض تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس (سوشل میڈیا) پر پوسٹ کرنے والی خاتون ماڈل کو فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے مقامی عدالت کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا۔ مقامی پشتو ٹیلی ویژن چینل پر میزبانی کے فرائض سرانجام دینے والی ملزمہ نیلم اسماعیل کو الیکٹرانک ٹرانسیکشن آرڈیننس برائے 2002 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر ایک خاتون پولیس کانسٹیبل کی ذاتی تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا الزام ہے۔ خاتون کانسٹیبل کے بھائی عمران خان کی مدعیت میں درج کرائے گئے مقدمے میں مقف اختیار کیا گیا کہ چند دن قبل ملزمہ اور ان کے شوہر نے دھوکہ دہی سے ان کی بہن کی کچھ تصاویر حاصل کیں اور انہیں سوشل میڈیا اور موبائل فون کے ذریعے دیگر لوگوں کے ساتھ شیئر کر دیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصرت یاسمین، ملزمہ نیلم کے ساتھ ساتھ ان کے شوہر محسن علی شاہ کی درخواست ضمانت بھی مسترد کرچکی ہیں، جنھیں مذکورہ کیس میں ہی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم جوڑے پر الیکٹرانک ٹرانسیکشن آرڈیننس برائے 2002 کی دفعہ 36 (ذاتی معلومات کی رازداری کی خلاف ورزی) اور دفعہ 37 (معلومات میں غیر مجاز ترمیم، تبدیلی یا نقصان پہنچانے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔